لیبیا میں قذافی حکومت نے وینزویلا کے صدر ہوگوشاویز کی جانب سے امن منصوبہ قبول کرلیا جبکہ حکومتی فورسز اور مخالفین کے درمیان لڑائی میں مزید چھبیس افراد مارے گئے ۔

لیبیا کی وزارت خارجہ میں افریقی امور کے سیکرٹری جمعہ عامر نےغیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لیبیا میں امن قائم کرنے کیلئے ہوگو شاویز نے امن تجاویز دی تھیں جنہیں قبول کر لیا گیا ہے۔ انہون نے بتایا کہ اس سلسلے میں وینزویلا کی حکومت کو جواب بھی دیدیا گیا ہے۔
اس امن منصوبے کے تحت لیبیا میں امن قائم کرنے کیلئے ایشیا، افریقی اور لاطینی امریکی کےممالک پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے گی،یہ کمیٹی لیبیا میں قومی امور پر مذاکرات کا انعقاد کرے گی اور امن قائم کرنے میں مدد کرے گی۔
دوسری طرف لیبیا کے کئی شہروں میں لڑائی جاری ہے،بن غازی میں فورسز نے ایک بار پھر باغیوں کے زیر قبضہ اسلحہ گوداموں کونشانہ بنایا جس کے نتیجےمیں اُنیس افراد ہلاک اور چھبیس زخمی ہوگئے جبکہ ایک اور علاقے راس لانوف میں باغیوں نے فورسز کوماربھگانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس سے پہلےشہرکے نواح میں قذافی کی حامی اور مخالف فوج میں گھمسان کی جنگ ہوئی۔ باغیوں نے دعویٰ کیا کہ اُنہوں نے فوجی اڈے، پولیس سٹیشن اور ایئرپورٹ پر بھی قبضہ کرلیا ہے تاہم لیبیا کے نائب وزیر خارجہ خالد قائم نے ان خبروں کی تردیدی کردی۔ بریجا اور زاویہ میں بھی حکومت کے حامی اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں جاری ہے۔ بریجا میں سرکاری طور پر جھڑپوں کے دوران چار افراد کے ہلاک ہونے اور چوبیس کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اُدھر سرکاری فوج نے زاویہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، مظاہرین نے فوجیوں کی طرف مارچ کیا تو اُن پر ٹینکوں اور مشین گنوں سے فائرنگ کی گئی جس سے تین افراد مارے گئے جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہوئے

ای پیپر دی نیشن