وفاقی وزیر قانون بابراعوان کے خلاف انیس سو اٹھانوے میں درج ہونے والے ایک ڈکیتی کے مقدمے میں عدالت نے فرد جرم عائد کردی جبکہ وفاقی وزیرنے اسے سیاسی مقدمہ قرار دیتے ہوئے صحت جرم سے انکار کیا ہے

بابراعوان کیخلاف انیس سو اٹھانوے میں یہ مقدمہ راولپنڈی کے تھانہ نیوٹاؤن میں درج کیا گیا تھا جس کے مدعی مقامی اخبار کے مالک شیخ افتخارعادل ہیں ۔ مقدمے میں وفاقی وزیر ضمانت پر تھے ۔ ہفتے کے روز سول جج راولپنڈی مہر سرفراز حسین نے ان پرفرد جرم عائد کردی جس کے جواب میں وفاقی وزیر نے مقدمے کو انتقامی اور سیاسی قرار دے کرصحت جرم سے انکار کیا ہے۔ عدالت میں مدعی کی جانب سے ان کے گواہ ڈرائیور دل ریز کی شہادت ریکارڈ کی گئی ۔ بابراعوان کے صحت جرم سے انکار پرسول جج نے استغاثہ سے شہادتیں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ مارچ تک ملتوی کردی ۔ یہ پہلی بارہے کہ بابراعوان سول جج کی عدالت میں خود بھی پیش ہوئے اس موقع پران کے ہمراہ ان کے بھائی ایڈیشنل اٹارنی جنرل فاروق اعوان بھی موجود تھے ۔

ای پیپر دی نیشن