سینٹ کے موجودہ پارلیمانی سال میں دس اجلاس ہوئے جن کا مجموعی دورانیہ ایک سو تیرہ گھنٹے رہا۔ اس دوران سینٹ نے قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کیے جانے والے دس بلوں کی منظوری دی جن میں پرائیویٹائزیشن کمیشن، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئج، پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ، انتخابی حلقہ بندیوں، نیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس، سپیشل اکنامک زون اور شفا تعمیر ملت یونیورسٹی بل کے علاوہ آئین میں اٹھارہویں ،انیسویں اور بیس ویں ترامیم بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ سینٹ میں چار سرکاری اور بائیس پرائیویٹ ممبرز بل بھی متعارف کرائے گئے۔آج کے اجلاس میں اپنی مدت پوری کرنے والے سینیٹرز اظہار خیال کریں گے جبکہ نئے پارلیمانی سال کا پہلا اجلاس بارہ مارچ کو طلب کیا گیا ہے جس میں نومنتخب چون سینیٹر حلف اٹھائیں گے اور اسی روز نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب بھی کیا جائے گا۔