نیٹو سپلائی بحال نہ ہوئی تو 2014ءتک فوجی انخلا میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں: امریکی کمانڈر

واشنگٹن (آن لائن) پاکستان کی جانب سے پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں پارلیمانی نظرثانی کے التواءکے باعث دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی بحالی میں پیچیدگیاں بڑھ گئی ہیں اور واشنگٹن میں یہ خیال پختہ ہوتا جا رہا ہے اسلام آباد کی جانب سے پارلیمانی نظرثانی کے عمل میں دانستہ تاخیر کی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ٹرانسپورٹ کمانڈ کے کمانڈر جنرل ولیم فریزر نے سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا ہے کہ اگر افغانستان میں تعینات امریکی واتحادی افواج کو پاکستان کے راستے زمینی سپلائی فی الفور بحال نہیں ہوتی تو 2014ءکے اختتام تک افغانستان سے فوجی انخلاءکے عمل میں مشکلات پیدا ہوں گی۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ وسط ایشیائی راستے سے مطلوبہ شپمنٹ ممکن نہیں۔ سفارتی مبصرین کے مطابق امریکہ پاکستان سے جنوری 2011ءسے قبل کی پوزیشن پر تعلقات کی بحالی چاہتا ہے جبکہ پاکستان تعلقات کی بحالی کے عمل میں خاطر خواہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہا۔ امریکہ میں متعین پاکستانی سفیر شیری رحمن کا کہنا ہے کہ پارلیمانی نظرثانی میں تاخیر کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر رضامند نہیں بلکہ پیشرفت میں سینٹ الیکشن کے باعث تاخیر ہوئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...