حالات کی خرابی ‘ امریکہ‘ برطانیہ‘ یورپی ممالک ملوث ہیں‘ گورنر پنجاب: بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے:ڈاکٹر مجید نظامی

لاہور (کلچرل رپورٹر) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کے اہلکاروں نے ابتلا اور آزمائش کی ہر گھڑی میں ملک و قوم کی خدمت کا کوئی موقع کبھی ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ اکتوبر 2005ء کا قیامت خیز زلزلہ ہو یا  2010ء کا تباہ کن سیلاب ہر موقع پر افواج پاکستان کے نوجوان میدان عمل میں متاثرین کی مدد کرتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ مسلح افواج نے مختصر تاریخ میں بڑے بڑے چیلنجز پر قابو پایا، فوج اپنے مقصد کیلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معذور ہونے والے فوجیوں اور پنجاب یوتھ فیسٹیول میں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ بنانے والے 19 جوانوں کے اعزاز میں گورنر ہائوس میں ہونے والی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا ہر جوان اور افسر علامہ اقبالؒ کے تصورات کا مظہر اور قائداعظمؒ کی کوششوں کے حوالے سے پاکستان کو ایک مملکت صرف اور صرف اسلامی جمہوریہ کے روپ میں دیکھنا چاہتا ہے۔ یہ تاریخی حقیقت ہے کہ پاکستان برصغیر کے مسلمانوں کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔ پاک فوج کا ماٹو ایمان، اتحاد اور جہاد فی سبیل اللہ افواج پاکستان کے مسلم تشخص کو عالمی سطح پر اجاگر کرتا ہے۔ مختلف معرکوں کے دوران افواج کے سینکڑوں افسروں اور جوانوں نے جہاں جام شہادت نوش کیا وہاں کئی جوانوں کو اپنے دست و بازو کی قربانیاں بھی دینا پڑیں۔ یوں یہ جوان اور افسر معذور ہو گئے مگر معذوری کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ انہوں نے نہ میدان چھوڑا نہ دل، وہ ہاتھ پائوں کی معذوری پر بیٹھ نہیں گئے بلکہ انہوں نے عملی زندگی کو اپنا شعار بنا لیا۔ ان معذور غازی جوانوں اور افسروں کا کمال یہ ہے کہ انہوں نے معذوری کو روگ نہیں بنایا بلکہ معذور ہونے کے باوجود زندگی کے جس شعبے میں قدم رکھا، اہل عالم سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ پاکستان اور یہاں بسنے والے 18 کروڑ پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خاتمے میں جو کردار ادا کیا اور کر رہا ہے وہ اقوام عالم کے سامنے عیاں ہے، دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے پچاس ہزار معصوم شہری جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ آج بھی ہم اس عفریت کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں۔ اقوام عالم کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہئے کہ پاکستان امن پسند اور اس کے عوام انتہائی محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ ہمارے اس مسلسل مفاہمتی طرز عمل اور دوستانہ ماحول کے فروغ کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کی سول سوسائٹی، اہل قلم، ہماری پولیس اور بہادر افواج ہر طرح کے چیلنجز سے نمٹنا بھی جانتی اور دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا بھی جانتی ہے۔ پہلے کہہ چکا ہوں کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہمارے دشمن اس بات کو جمع خاطر رکھیں کہ ملکی سلامتی اور استحکام کیلئے تمام سیاسی، مذہبی جماعتیں ہمیشہ متحد ہونگی۔ میرے یہ بھائی ملک و قوم کیلئے مشعل راہ ہیں جنہوں نے خود کو ادھورا کر کے ملک کو پورا رکھا۔ ان کے جذبے، حوصلے، ان کے ولولے آنے والی نسل کیلئے فتح و نصرت کا پیغام ہیں۔ میں آج اس تقریب کی وساطت سے جبکہ میرے مخاطب پاک فوج کے جوان ہیں، ایک بات اس سرزمین کے دشمن عناصر کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ان شہیدوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا جنہوں نے دہشت گردی کی اس جنگ میں خود کو ملک و قوم پر قربان کر دیا۔ مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ میں اپنے ان ورلڈ ریکارڈ ہولڈرز جنہوں نے پنجاب یوتھ فیسٹیول میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا انہیں دلی مبارکباد دیتا ہوں۔ قبل ازیں سی پی این ای کے صدر مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ یہ تقریب منفرد ہے۔ گورنر کا شکرگزار ہوں جنہوں نے یہ تقریب منعقد کر کے غازیوں سے ملاقات کرائی۔ ان غازیوں کو زیادہ تر قبائلی علاقوں میں زخم کھانے پڑے۔ یہ زخم ہمارے اپنوں نے لگائے ہیں، اسلامی تاریخ میں کئی بار ایسا ہوا ہے کہ فساد پھیلانے والے یہ کہہ کر فساد پھیلاتے ہیں کہ ہم اصلاح کرنے والے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ جو فسادات پھیلاتے ہیں ان کے خلاف بھی جنگ اسی طرح مقدس ہے جس طرح سرحدوں پر لڑی جانے والی جنگ مقدس ہے۔ میں دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والے ان فوجیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ جب تک ایسے نوجوان موجود ہیں پاکستان کو کچھ نہیں ہو سکتا۔ دانشور اور کالم نگار ڈاکٹر اجمل نیازی نے زخمی سولجرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ معذور یہ لوگ نہیں بلکہ ہم لوگ ہیں جو اپنے ملک کے لئے کوئی قربانی نہیں دے سکے ہیں۔ اعلیٰ ایوانوں میں بیٹھے ہمارے سینیٹرز اور ایم این ایز معذور ہیں جنہیں کچھ نظر نہیں آ رہا۔ ہمارا سپہ سالار ایسا ہونا چاہئے جو دوسروں کے لیے مشعل راہ ہو۔ گلوکارہ شازیہ منظور نے ترانہ ’’اے پتر ہٹاں سے نہیں وکدے‘‘ گایا۔ تقریب کی نظامت کے فرائض شجاعت ہاشمی نے انجام دیئے۔ تقریب کے اختتام پر گورنر پنجاب چودھری سرور کی جانب سے زخمی سولجرز اور عالمی ریکارڈ قائم کرنے والے نوجوانوں کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔  گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ طالبان کو مذاکرات کامیاب بنانے کیلئے دہشت گردوں کے حملوں سے صرف لاتعلقی کا اظہار نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان کی مذمت بھی کرنی چاہئے اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ ملک کے خراب حالات میں امریکہ، برطانیہ اور یورپی ملکوں کا ہاتھ ہے، تحقیقات کے بعد حکومت یہ معاملے عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کرے گی۔
لاہور (سپورٹس رپورٹر) نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف  ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے کہ بھارت نے آج تک پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا، وہ ہمارے وطن کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے، دہشت گردی کے واقعہ کی بنا پر پاکستان میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی، آپ گھر سے نکلیں تو یقین نہیں کہ آپ گھر واپس آئیں گے بھی کہ نہیں۔ زخمی سولجرز کے زخم ان کے لئے اعزاز ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معذور ہونے والے فوجیوں اور پنجاب یوتھ فیسٹیول میں گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے والے 19جوانوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہاکہ ہم ایٹمی قوت ہیں، ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اس کے باوجود  دہشت گردی کے واقعات جیسے حالات کا ہمیں سامنا ہے۔ میں سمجھتا ہوں جس ایمانداری اور عہد کے ساتھ پاکستان بنایا تھا جس میں پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اﷲ ہے کو ہم نے متنازعہ بنا دیا ہے اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اﷲ تعالیٰ ہمیں مسلسل سزا دے رہا ہے۔ میری حاکموں اور فوج سے گذارش ہے کہ وہ ایک دن یوم توبہ منائیں اور پاکستان کو صحیح معنوں میں قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنانے کا عہد کریں۔ جہاں تک فوج کا تعلق ہے یہ پاکستان کا لازمی جزو ہے کیونکہ ہمارا جس دشمن سے پالا پڑا ہے اس نے پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا وہ حیلے بہانوں سے پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے۔ جہاں تک ہمارے سولجرز بھائیوں کا تعلق ہے اگر یہ زخمی ہوئے ہیں تو ان کے لئے اعزاز کی بات ہے اﷲ تعالیٰ انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ گورنر پنجاب جیسے لوگ ان کی حوصلہ افزائی کریں یہ ہمارے ہیرو ہیں۔ زخمی سولجرز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان کے دفاع اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانوں کی بھی پروا نہیں کی۔ ہمارے پاس بہترین فوج ہونے چاہئے جو ملک اور سرحدوں کا دفاع کرے نہ کہ ہم پر ہی حکومت کرنا شروع ہو جائے، جنرل ایوب نے ہم پر حکومت کرنے کی ابتدا کی جس کے بعد یحیٰی خان، ضیاء الحق اور مشرف نے  اس کام کو آگے بڑھایا اور پاکستان کا ستیاناس ہی کر دیا۔ جہاں تک ہمارے دشمنوں کی بات ہے ہمیں تین دشمنوں کا سامنا ہے جس میں نمبر ایک موذی بھارت، دوسرا اسرائیل اور تیسرا امریکہ جو ہمیں دوست بھی بناتا ہے اور اس کے ساتھ گھورتا بھی ہے۔ ہمیں تینوں سے محتاط رہنا چاہئے۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہاکہ میں گورنر پنجاب چودھری سرور کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے زخمی فوجیوں کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...