اسلام آباد (آن لائن+ اے پی پی) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سانحہ کچہری پر بہت افسوس ہوا ، ذمہ داروں کیخلاف جلد از جلد کارروائی ہونی چاہئے،47اہلکاروں میں سے صرف ایک کانسٹیبل محمد ریاض نے دہشتگردوں پر جوابی حملہ کیا، ایک سال پہلے تمام عدالتوں کی سکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا تھا تاہم انتظامیہ نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے تمام عدالتوں کی سکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا تھا لیکن انتظامیہ بادشاہ ہے کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ سکیورٹی بڑھا دی جاتی تو ایسا حملہ نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دکھ اس بات کا ہے کہ اب وکلاء اور ججز پر بھی حملے ہونے لگے ہیں۔ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ ایف ایٹ سانحہ پر دلی دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے جج رفاقت اعوان اور دیگر وکلاء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ افتخار محمد چودھری نے کہا کہ اسلام آباد کچہری کا واقعہ نہایت قابل مذمت ہے۔ اے پی پی کے مطابق افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ میں سیاست میں نہیں آئوں گا، ایف ایٹ کچہری حملہ عدالتوں کو سرنگوں کرنے کی کوشش ہے، افسوس ہے کہ اب عدالتوں اور وکلا پر بھی حملے ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ پمز ہسپتال میں اسلام آباد کچہری حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت بہت سے کام کر رہی ہے مگر ججز اور وکلا کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل نظر نہیں آتا۔ شاید ان کی ترجیحات اس سے مختلف ہیں وقت آ گیا ہے کہ عوام اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑی ہو۔