لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار کی نومنتخب باڈی نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف ہفتہ وار یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔ اپنے پہلے جنرل ہائوس اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ ہر جمعرات کو وکلاء سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں گے۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بارکے جنرل ہائوس اجلاس میں وکلاء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لاہورہائیکورٹ بار کے صدر پیر مسعود چشتی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام آئین سے انحراف اور ملک میں متوازی عدالتی نظام قائم کرنے کی کوشش ہے جسے وہ مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر وکلائ، منشیوں اور سائلین کے لئے بائیو میٹرک نظام اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بیرسٹر محمد احمد قیوم سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، اعظم نذیر تارڑ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل، آمنہ اجمل ایڈووکیٹ، لیاقت قریشی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز عرصہ دراز سے دہشت گردی کا شکار ہے۔ اب جبکہ حکومت وقت نے دہشت گردوں کے خلاف بھر پور اور موثر انداز میں قلع قمع کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے تو دہشت گردوں نے انتہائی حساس اور اہم مقامات کو اپنی ہٹ لسٹ میں شامل کر رکھا جن میں لاہور ہائیکورٹ ان کا بہت بڑا ٹارگٹ ہے۔ انہوں نے لیگل ایڈوائزری کے حوالہ سے کہا کہ قانون کے مطابق ایک وکیل کے پاس تین سے زیادہ لیگل ایڈوائزری نہیں ہونی چاہئیں۔ اس معاملہ کو حل کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو پٹیشن فائل کرنی چاہئے۔ جنرل ہائوس نے بار کی طرف سے پٹیشن دائر کرنے کی اجازت دے دی۔ سیکرٹری محمد احمد قیوم نے فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف، سکیورٹی کا بائیو میٹرک نظام اپنانے کے حق میں اور نامور وکلاء کو ملنے والی تین سے زیادہ لیگل ایڈوائزریوں کے خلاف تین متفرق قراردادیں پیش کیں جسے وکلاء نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
ہائیکورٹ بار کی نئی باڈی کا بھی فوجی عدالتوں کیخلاف ہفتہ وار یوم سیاہ منانے کا اعلان
Mar 06, 2015