پشاور (این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ تبدیلی کی دعویدار صوبائی حکومت سے مایوس ہوگئے اور پھر سے اے این پی کی طرف دیکھنے لگے ہیں کیونکہ امن کے قیام ، صوبے کی ترقی اور علاقائی استحکام کیلئے اے این پی کاکردار سب سے نمایاں رہا اور طائزے پبی کی ممتاز سماجی شخصیت حاجی خیال میر اور متعدد دیگر کی اے این پی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ بجٹ زیر استعمال لایا گیا اور لیپس کی خبریں غلط ہیں، تین سالہ دور اقتدار کے دوران حکومت کی کارکردگی انتہائی منفی اور ناقص رہی اور شجر کاری مہم کی آڑ میں اربوں روپے اُڑائے گئے وزیرستان آپریشن اور بعض دیگر اقدامات کے ذریعے دہشت گردی کم تو ہوئی مگر ختم نہیں ہوئی اسلئے لازمی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کیا جائے۔ کراس بارڈر ٹیررازم کے خاتمے کیلئے افغانستان کے خدشات کے تناظر میں مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لگ یہ رہا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں سے لاتعلق ہیں اور اس ناسور کا خاتمہ ان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جاتا تو باچا خان یونیورسٹی سمیت متعدد دوسری کارروائیاں نہیں ہوئی ہوتیں۔