یمن میں راہبائوں کا قتل شیطانی عمل ہے: پوپ فرانسس کی مذمت

Mar 06, 2016

ویٹی کن سٹی(بی بی سی) کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے یمن میں چار راہبائوں سمیت 16افراد کے قتل کی مذمت کی ہے۔ عدن شہر میں ایک عمر رسیدہ افراد کے مرکز پر ہونے والے حملے کو انہوں نے ’ بدحواس قدم اور شیطانی تشدد‘ قرار دیا۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے خود کو یہ ظاہر کیا وہ اپنی مائوں سے ملنے آئے ہیں تا کہ وہ عمارت کے اندر داخل ہو سکیں۔ کسی گروہ یا فرد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تا ہم یمنی حکام نے اس کا الزام شدت پسند تنظیم داعش پر عائد کیا ہے۔ ویٹی کن کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے جب یہ حملہ ہوا اس وقت یہاں رہائش پذیر 80افراد کو کھانا دیا جا رہا تھا۔مشنریز آف چیرٹی کی ترجمان سنیتا کمار کا کہنا تھا کہ راہبائوں کا تعلق مشنریز آف چیرٹی سے تھا جس نے یہ مرکز قائم کیا تھا اور اس کی بنیاد کلکتہ میں مدد ٹریسہ نے رکھی تھی۔ ویٹی کن کے سیکریٹری سٹیٹ پٹرو پارولن کا کہنا تھا کہ پوپ فرانسس ’ یہ بے معنی قتل عام ہمارے ضمیر کو جگائے گا‘ دلوں کو تبدیل کرے گا ، اور تمام فریقین کو ہتھیار پھینک کر مکالمے کے راستے پر لے آئے گا۔

مزیدخبریں