مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) اسرائیلی عبرانی میڈیا نے انکشاف کیاہے کہ عالمی برادری کے اعتراضات اور مخالفت کے باوجود صہیونی حکومت بیت المقدس کی چار بڑی یہودی کالونیوں میں1000 گھروں کی تعمیر کیلئے مصرہے اور تعمیراتی کام کی جلد شروعات کا فیصلہ کرچکی ہے۔ اسرائیلی مظالم کے خلاف جیل میں 46 فلسطینی قیدیوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی۔بچوں کے حقوق کیلئے سرگرمعالمی تحریک دفاع اطفال نے صہیونی ریاست کو نہتے کم سن فلسطینی بچوں کے قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطین میں صہیونی فورسز کے ہاتھوں بچوں کے ماورائے عدالت قتل کی شفاف تحقیقات کرائیں۔تحریک دفاع اطفال کی فلسطینی برانچ کی جانب سے جاری تفصیلی رپورٹ میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران شہید ہونیوالے بچوں کے بارے میں تفصیلات دی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض صہیونی فورسز نے پچھلے سال اکتوبرکے بعد سے اب تک 41 فلسطینی بچوں کو دانستہ طورپر قتل کی نیت سے گولیاں مار کر شہید کیا۔ رواں سال کے پہلے دو ماہ میں 16 کم سن فلسطینی بچے شہید کردیئے گئے ہیں۔رپورٹ میں گزشتہ 5ماہ میں فلسطینی بچوں کے قتل عام کے بارے میں بیان کردہ تفصیلات میں صہیونی فوج کی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے بچوں کا احوال بیان کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں صہیونی فوجیوں نے 14 سالہ فلسطینی بچے ہیثم سعدہ کو گولیاں مار کر شہید کیا۔اس سے قبل 5فرروی کو شہید کے چچا زاد 16 سالہ وجدی سعدہ کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
بیت المقدس: یہودیوں کے لئے1000 فلیٹس تعمیر کرنے کا منصوبہ، اسرائیلی مظالم کے خلاف46 فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال
Mar 06, 2016