نیویارک (نمائندہ خصوصی) ریپبلکن امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے دوران پاکستانی نژاد امریکی طالبعلم کو ”تمام مسلمان دہشت گرد نہیں“ کا نعرہ لگانے پر ریلی سے نکال دیا گیا۔ وین سٹیٹ یونیورسٹی کے طالبعلم 22 سالہ ثاقب جاوید نے شیروانی اور شلوار قمیض پہن رکھی تھی۔ پولیس کی جانب سے نکالے جانے کے دوران ثاقب جاوید نے ”تمام مسلمان ریپ کرنے والے نہیں“ کا نعرہ بھی لگایا۔ واضح رہے ٹرمپ اپنی صدارتی امیدوار کی مہم کے دوران مسلمانوں کے امریکہ داخلے پر پابندی لگانے کا کہہ چکے ہیں۔ ٹوئٹر پر پوسٹ کئے گئے شارٹ ویڈیو کلپ میں جاوید کو وردی میں ملبوس ایک افسر باہر لے جا رہا ہے۔ قریب موجود بعض سامعین کی آواز سنائی دے رہی ہے کہ اسے باہر نکالو۔ ثاقب جاوید نے کہا انہوں نے مجھے اس سختی سے پکڑا ہوا تھا جیسے میں ٹرمپ کو مارنے جا رہا ہوں۔ میں مزاحمت نہیں کر رہا تھا۔ ثاقب نے کہا یہ ناانصافی ہے۔ ثاقب کے مطابق ٹرمپ نے کہا اب مزید آزادی جاری نہیں رہ سکتی۔ مسلمان طالبعلم نے کہا دنیا میں بڑی نفرت ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ ٹرمپ خوف کے حربے استعمال کرکے ووٹ حاصل کرے اور ایسے خوف کے حربے استعمال کرے جن سے لوگ آپس میں جھگڑیں۔ ثاقب نے کہا میں اپنے مذہب کو بہتر سمجھتا ہوں۔ انسانیت‘ اقدار‘ اخلاقیات‘ درست اور غلط کو بہتر جانتا ہوں۔ لوگوں کو دوسروں کے ساتھ نرمی کا برتاﺅ کرنے‘ ان کا احترام کرنے کے انسانی اقدار کو بھولنا نہیں چاہئے۔
ٹرمپ/ پاکستانی طالبعلم