کراچی(اسٹاف رپورٹر) سینئرسیاستدان اور مسلم لیگ کے سابق سیکرٹری جنرل سید ضیاءعباس نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال تک آبی جارحیت کے بعد بالآخر بھارت نے پاکستانی موقف کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے اور دریاﺅںکے پانی کی تقسیم کے معاملے پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کردی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ آبی تنازعے پر مذاکرات کے ایجنڈے میں کشن گنگا ڈیم کامعاملہ شامل نہ ہونا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کا پانی روکنے کے لئے جوڈیم تعمیر کر رہا ہے ان میں کشن گنگا ڈیم قابل ذکر ہے اوراس بات کے باوجود کہ کشن گنگا ڈیم کامعاملہ عالمی عدالت میں ہے۔ دونوں ممالک خاص طورپر بھارت کو آبی تنازعے کے حل کے لئے دریاﺅں پرپانی کی صورتحال اور متنازعہ ڈیموں کی تعمیر سمیت تمام اہم ایشوز کو سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کا حصہ بنانا چاہئے جبکہ اسکے ساتھ ہی ضیاءعباس نے کہا کہ کشن گنگا ڈیم کے معاملے پر عالمی عدالت کو بھی جلد فیصلہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ بھارت نے مارچ کے آخرمیں آبی مسئلے پر مذاکرات کے لئے اپنا وفد پاکستان بھیجنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے تو توقع کی جاسکتی ہے کہ آبی جارحیت کاسلسلہ روکنے کے ساتھ ہی بھارت سرحدی خلاف ورزیاں بھی بند کردے گا۔
ضیا عباس