اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) گزشتہ روز بحریہ اور فضائیہ نے جہاز شکن کروز میزائل ’’ سی 802 اے کے ‘‘کے کامیاب تجربات کئے جس کے ساتھ ہی پاکستان کے اسلحہ خانہ میں مزید ایک چینی ہتھیار کا اضافہ ہو گیا ہے۔ بحریہ کے پریس ریلیز میں اس میزائل کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم بحری دفاع سے متعلق ذرائع کے مطابق 802-AK سی سطح سمندر سے محض پانچ تا چھ میٹر کی انتہائی کم بلندی پر پرواز کرتے ہوئے بحری جہاز کے اس حصہ کو نشانہ بناتا ہے جو سطح سمندر کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔ اس حصہ کو نشانہ بنانے کی وجہ سے بحری جہاز کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا ممکن ہو جاتا ہے۔ میزائل ایک سو بیس کلو میٹر کے فاصلہ تک دشمن کے بحری جہازوں کو اٹھانوے فیصد درستگی تک نشانہ بنانے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس میزائل کو لڑاکا طیارے، میزائل بوٹ، بحریہ جہاز اور متعدد دیگر پلیٹ فارمز سے داغا جا سکتا ہے۔ بحریہ کے فریگیٹس اور لڑاکا طیاروں کو اس میزائل سے لیس کرنے کا مطلب یہ ہے کہ بھارتی بحریہ کو پاکستانی پانیوں سے دور ر رکھنے کیلئے کم فاصلہ تک مار کرنے والے امریکی ساخہ ہارپون میزائل، فرانسیسی ساختہ ایگزوسسٹ میزائل کے ساتھ اب طویل فاصلہ تک مار کرنے والے 802-AK سی پر مشتمل ایک مربوط نظام تشکیل دے دیا گیا ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ چین کے اشتراک سے لڑاکا طیارے جے ایف سیونٹین تھنڈر کو اب فضائی اور زمینی ہداف کو نشانہ بنانے کے علاوہ سمندری لڑائی کیلئے بھی کردار سونپ دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے فرانسیسی ساختہ میراج طیارے ، بحریہ کی مدد کیلئے بحیرہ عرب میں کئی دھائیوں سے ملک کی سمندری حدود کی حفاظت کرتے آ رہے ہیں۔802-AK سی چینی ساختہ کروز میزائل ہے اور مذکورہ ذرائع کے مطابق اس کا اچھا آپریشنل ریکارڈ ہے۔ چین کے ساتھ شاندار تعلقات کے ثمرات اب پاکستان کو ملنا شروع ہوئے ہیں کیونکہ، ملٹری ٹیکنالوجی کے قریباً تمام شعبوں میں چین، مغرب، بالخصوص امریکہ کے ساتھ فاصلے کم کر رہا ہے ۔ بحریہ کیلئے چین کے فریگیٹس، آبدوزوں، فضائیہ کیلئے جے ایف سیونٹین تھنڈر، بری فوج کیلئے الخالد ٹینک ، بری فوج کیلئے ہی ائر ڈیفنس نظام اور لاتعداد آلات و ہتھیاروں کے بعد اب 802-AK سی ،پاکستانی اسلحہ خانہ کی زینت بن گیا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت نے روس کے تعاون سے تیار کردہ، تین سو کلو میٹر تک مار کرنے والے سپر سونک کروز میزائل ’’ براہموس‘‘ کو زمینی‘ فضائی اور بحری حملوں کیلئے اپنی افواج کے سپرد کر دیا ہے۔ اس کے مقابلہ میں پاکستان نے ملکی ساختہ کروز میزائل’’ بابر‘‘ کو یہی کردار سونپا ہے اور اس کی رینج بھی 750 کلو میٹر تک بڑھا لی ہے۔ بحری قوت اور جنگی تیاریوں کے ایک شاندار مظاہرے کے دوران پاک بحریہ اور پاک فضائیہ نے پیر کے روز شمالی بحیرئہ عرب میں لانگ رینج اینٹی شپ کروز میزائل کی کامیاب فائرنگ کی۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل سہیل امان کے ہمراہ پاکستان نیوی کے بحری جہاز پی این ایس نصر سے لائیو ویپن فائرنگ کا شاندار مظاہرہ دیکھا۔ میزائل فائرنگ کا یہ مظاہر ہ پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے JF-17تھنڈر اور پاکستان نیوی کے جہاز پی این ایس سیف سے کیا گیا جو ایک کثیر المقاصد F-22Pفریگیٹ ہے۔ پاک بحریہ کے لاجسٹک سپورٹ جہاز پی این ایس نصر آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف نے سربراہ پاک فضائیہ کا خیرمقدم کیا۔