پشاور(بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات کے نتائج سے میں پوری طرح مطمئن ہوں انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے پہلے سے زیادہ بہتر نتائج دکھائے ہیں۔ ہمارا ایک امیدوار خیال زمان معمولی پوائنٹ سے رہ گیا ہے۔ جس نے دوبارہ گنتی کرانے کے لیے درخواست دے دی ہے۔ تین سال قبل سینٹ کے ہونے والے انتخابات میں تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کے باوجود چار جنرل نشستیں جیتیں تھی۔ جس میں سینیٹر سراج الحق کی نشست بھی شامل تھی۔ تحقیقات ان لوگوں کے خلاف کررہے ہیں جن کے پاس اتنی نشستیں نہیں تھی اس کے باوجود انہوں نے دو دو نشستیں جیتیں۔ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے اور تحریک انصاف چاروں صوبوں اور وفاق میں حکومت بنائے گی اور تحریک انصاف ہی سینٹ الیکشن میں اصلاحات لائی جائیں تاکہ ہارس ٹریڈنگ کاراستہ روکا جاسکے۔ وہ پبی نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کی رکن سازی مہم اور کارکنوں کو کارڈ کے اجرا کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔پرویز خٹک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ کے انتخابات سے ثابت ہوگیا۔ کہ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سینٹ انتخابات میں انقلابی اصلاحات کے ذریعے مستقبل میں ہار س ٹریڈنگ کا راستہ روکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں تحریک انصاف کا صوبہ خیبر پی کے میں کوئی بھی ایم پی اے ادھر ادھر نہیں گیا۔ بلکہ تحریک انصاف کے ایم پی ایز نے تحریک انصاف کے سینٹرز کو ہی ووٹ دئیے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف 2018کے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور ملک میں حقیقی تبدیلی لائے گی ۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور میں زیرتعمیر بس رپیڈ ٹرانزٹ منصوبے کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے سورے پل سے امن چوک تک خیبر روڈ کو بی آر ٹی میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔ اس مقصد کیلئے کینٹ انتظامیہ نے اجازت دیدی ہے اور این او سی بھی جاری کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے بی آر ٹی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بغیر پروٹوکول سفر کیا۔ بعض مقامات پر وہ ٹریفک کے رش میں پھنس گئے‘ تاہم اس موقع پر انہوں نے شہریوں سے بھی بات چیت کی اور بی آر ٹی سے متعلق مسائل دریافت کئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے دو ماہ میں منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ہی نہ صرف اہل پشاور بلکہ صوبے بھر کے عوام کیلئے بی آر ٹی ایک عظیم تحفہ ثابت ہوگا۔