مالٹے کی ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت

مکرمی! مالٹا ہمارے خطے میں دیگر پھلوں کی نسبت کثرت سے پیدا ہونے اور رغبت سے کھایا جانے والاپھل ہے۔مالٹا (کنوّ) کے خاندان میں شکری سنگترہ،موسمی،،فروٹر،گریپ فروٹ،مٹھا،نارنگی اور جاپانی پھل وغیرہ شامل ہیںجو ذائقے،افادیت میں یکساں صلاحیت رکھتے ہیں۔متنوع اقسام ہونے کی بنا پر اس کی برداشت نومبر سے شروع ہو کر مارچ تک رہتی ہے ۔ یہ نہ صرف بطور پھل بلکہ جوس ،جام اورکاسمیٹکس میں بھی استعمال ہوتا ہے۔جنوبی پنجاب میں لیہ،بھکر ،میانوالی اور سرگودھا میں اس پھل کے باغات بکثرت ہیں۔یہ پاکستان سمیت سپین اور کئی ممالک میں کاشت ہوتا ہے۔پاکستان کے پانچ لاکھ ایکڑ کومالٹے کے باغات نے ڈھانپا ہوا ہے جو بتدریج بڑھ رہا ہے۔سالانہ تقریباًپچاس لاکھ ٹن پیداوارحاصل ہوتی ہے۔حکومت اور محکمہ زراعت کی عدم توجہی و سرپرستی کے باعث ترشاوہ پھلوں کے باغات کو منفرد طرز کی بیماریوں نے گھیر رکھا ہے۔جو پرکشش پیداواراور کوالٹی کے حصول میں رکاوٹ ہیں۔عالمی منڈیوں میں مقام پیدا کرنے اور ایکسپورٹ پندرہ ہزار ٹن سے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ہمارے مالٹا کے عالمی معیار کو ایران، روس اور مشرقِ وسطیٰ میں پذیرائی حاصل ہے۔ (امتیاز یاسین فتح پور اڈا)

ای پیپر دی نیشن