متحدہ مجلس عمل فیصل واوڈا کیخلاف قرارداد لانے پرمصر حکومت کی سخت مشکلات

منگل کو بھی قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا اور مستعفی صوبائی وزیر فیض الحسن چوہان کے ’’ بیان ‘‘کی وجہ سے کوئی کارروائی نمٹائے بغیر ملتوی ہو گیا ساڑھے تین گھنٹوں کی تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس صرف پانچ منٹ کی کارروائی کے بعد برخواست ہو گیا قومی اسمبلی کا اجلاس چار بجے طلب کیا گیا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل وفاقی وزیر آبی وسائل اور پنجاب کے مستعفی وزیر اطلاعات کے متنازعہ بیانات پر قومی اسمبلی میں قرار داد لانے پر مصر ہیں اور فیصل واڈا کی کوئی وضاحت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں جس پر حکومت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے متحدہ مجلس عمل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پشت پناہی حاصل ہے وہ قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کے لئے سرگرم عمل ہے سپیکر قومی اسمبلی بار بار ایم ایم اے ، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کو چیمبر میں بلاتے رہے اور اپنے موقف میں نرمی لانے کی درخواست کرتے رہے رہے،حکومتی ٹیم شدید دبائو میں رہی پاکستان مسلم ؛لیگ (ن) اور ایم ایم اے کے سخت موقف کی وجہ سے اجلاس شروع نہ ہوسکا۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایوان کے باہر معاملہ ختم کرانے کے لئے کوشاں ہیں ۔ ایک موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اوروزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد ایوان میں بلاول بھٹو زرداری کے پاس آئے ا ن سے بات چیت کرتے رہے، اور ان سے مدد کی درخواست کی تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایم ایم اے نے سخت موقف اختیار کر رکھا ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل وزیر کی برطرفی کا مطالبہ کررہی ہے۔سپیکر اسدقیصر ایوان میں آئے تیزی سے اجلاس ملتوی کرکے واپس چلے گئے، اپوزیشن جماعتوں کے اقلیتی ارکان نے وزراء کیخلاف احتجاج شروع کردیا اور ایوان میںپلے کارڈز لہرانا شروع کر دیا ، وزراء کے حوالے سے حساس معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹوزرداری بھی حکومت کی مدد نہ کرسکے بعد ازاں وہ بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایم ایم اے سے ناراض ہو گئے اور ان کے ترجمان مصطفیٰ کھو کھر نے سیاسی مخالف کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے پر بیان داغ دیاسپیکر بھی اپوزیشن جماعتوں کو موقف میں نرمی لانے کیلئے آمادہ کرتے رہے۔

ای پیپر دی نیشن