اسلام آباد(خبر نگار)وفاقی ملازمین کی رپورٹ 18-2017 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں غیر مسلم ملازمین کی تعداد 16 ہزار 711 تک پہنچ گئی ہے ۔وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی ملازمین کی تعداد 5 لاکھ 81 ہزار 240 تک پہنچ گئی ہے ۔گریڈ 17 سے 22 میں ملازمین کی تعداد 28 ہزار 937 ہے ۔مزید یہ کہ ایک سال میں سرکاری ملازمین کی تعداد میں گیارہ ہزارکا اضافہ۔منظورشدہ اسامیوں کی تعداد 6لاکھ 60 ہزار 657 اور ملازمین کی تعداد 5 لاکھ 81 ہزار 240 ہے۔ سرکاری اداروں میں خالی اسامیوں کی تعداد 79 ہزار 417 ہے ۔آکوپیشنل گروپس کے ملازمین کی تعداد 6 ہزار 240 ان لینڈ ریونیو سروس کی 1 ہزار 77 ،پاکستان ایڈمنسٹریٹوسروس 892 ،پولیس سروس کے ملازمین کی تعداد 837 ہے ۔گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تعداد 95.2 فیصد اور17 سے 22 تک ملازمین کی تعداد 4.98 فیصد ہے۔گریڈ 22 میں 96 گریڈ 21 میں 389 گریڈ 20 میں 1150 گریڈ 19 میں 3 ہزار 25 ملازمین ہیں۔ایم پی ون ٹو اور تھری میں انتظامی عہدوں پر افسران کی تعداد 42 ہے ۔6 ۱افسران ایم پی ون 21 افسران ایم پی ٹو اور ایم پی تھری افسران کی تعداد 5 ہے ۔گریڈ 18 میں 7 ہزار 779 ملازمین اور گریڈ 17 میں ملازمین کی تعداد 16 ہزار 497 ہے ۔وزارت داخلہ 1 لاکھ 95 ہزار 868 ملازمین کے ساتھ سرفہرست وزارت ہے ۔دفاع کے ملازمین کی تعداد 21.62 فیصد ریلویز 12.71 فیصد کشمیر گلگت بلتستان کے ملازمین کی تعداد 5.69 فیصد ہے ۔پوسٹل سروس کے ملازمین کی تعداد 5.05فیصد بنتی ہے ۔پنجاب کے سرکاری ملازمین کی تعداد سب سے زیادہ 56.06فیصد،سندھ 21.67،خیبرپختونخواہ 14.82 فیصد،بلوچستان 4.34فیصد، آزادکشمیر 1.45فیصد اور فاٹا کے سرکاری ملازمین کی تعداد 0.88 فیصد ہے ۔سرکاری ملازمین میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد 0.78 فیصد ہے ۔خیبر پختونخواہ کی خواتین ملازمین کی تعداد میں 0.58فیصد،پنجاب 6.85 اور آزاد کشمیر کی خواتین ملازمین کی تعداد میں 6.67فیصد اضافہ ہواہے۔ پاور ڈویڑن 35.57فیصد ملازمین کے ساتھ سب سے بڑا ڈویژن ہے ۔پیپکو 1 لاکھ 38 ہزار 459ملازمین کے ساتھ افرادی قوت کے اعتبارسے سب سے بڑا ادارہ ہے ۔گریڈ17-22 کے ملازمین کی سب سے زیادہ تعداد نیشنل بنک میں ہے اورپیپکو میں خواتین ملازمین کی تعدادتمام اداروں سے زیادہ 1ہزار 877ہے۔