اسلام آباد( محمد نواز رضا سے) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ(ن) نے وزراء کے’’ غیر ذمہ دارانہ بیانات اور اشتعال انگیزی ‘‘ کا سخت نوٹس لیا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے وفاقی وزیر آبائی وسائل فیصل واڈاکیمتنازعہ بیان پر پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے پاکستان مسلم لیگ (ن) فیصل واوڈا کے ایشو پر ایم ایم اے کے ساتھ کھڑی ہو گی اور قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی معمول کے مطابق چلانے میں حائل ہو گئی ہے جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’ کسی سیاسی مخالف کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘‘ پاکستان مسلم لیگ حکومت کے ساتھ کسی صورت تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ وزراء کو متنازعہ بیانات کا نوٹس لینے تک پارلیمنٹ میں حکومت پر دبائو بڑھانا چاہتی ہے اس لئے سپیکر کو دو روز سے اجلاس کی کارروائی نہیں چلنے دی جب اس صورت حال میں پاکستان پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ سے نالاں دکھائی دیتی ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) متحدہ مجلس عمل کی جانب سے لائی جانے والی قراداد منظور کرانے کے لئے ایم ایم اے کی حمایت کر رہی ہے پاکستان پیپلز پارٹی موجودہ صورت حال میں بیبس دکھائی دیتی جبکہ حکومت شدید دبائو میں آگئی ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) موجودہ صورت حال میں دبائو برقرار رکھنا چاہتی ہے سپیکر قومی اسمبلی میں دو روز سے منی بجٹ پر بحث کرانے میں ناکام رہے ہیں
وزراء کے’’ غیر ذمہ دارانہ بیانات، حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
Mar 06, 2019