اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) پاکستان کی سمندری حدود میں بھارتی آبدوز کا رنگے پاتھوں پکڑے جانا، عالمی فوجی حلقوں میں بھارت کی ایک اور سبکی کا باعث بنا ہے۔ دارالحکومت کے فوجی سفارتی ذرائع کے مطا بق باور کیا جاتا ہے کہ پاک بحریہ نے امریکی ساختہ نگرانی والے طیارے پی تھری سی اورین کی مدد سے بھارت کے بحری بیڑے کی آبرو سمجھی جانے والی فرانسیسی ساختہ سکارپین آبدوز کو اپنے پانیوں میں پکڑا جو بھارت کیلئے مزید ایک دھچکے سے کم نہیں۔ کیونکہ فرانسیسی ساختہ آبدوز، زیر آب روپوشی کیلئے جدید ترین آلات سے لیس ہے۔ تاہم پاکستان کی سندری حدود میںآبدوز کی نشاندہی نے، بھارت کے بحری بیڑے مین شامل آبدوزوں کی دشمن علاقہ میں کارروائی اور رپوش رہنے کی استعداد پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ایک اور ذریعہ کے مطابق بھارتی آبدوز، ممکنہ تین مقاصد کیلئے پاکستان کی سمندری حدود میں گھسی۔ پہلا مقصد جاسوسی کا ہو سکتا ہے۔ دوسرا مقصد، پاک بھارت کشیدگی میں پاکستان کے اعصاب کی مضبوطی کو مزید چیک کرنا اور بھارت کی بحری اشتعال انگیزی پر پاکستان کے ردعمل کا اندازہ لگانا تھا اور یہ امر قطعی خارج از امکان نہیں کہ بھارتی آبدوز چپکے سے پاکستان کے کسی فوجی یا تجاری بحری جہاز کو نشانہ بنانے کیلئے ہو لیکن پاک بحریہ کے تمام سمندری، زمینی اور فضائی اثاثوں کی حد درجہ چوکسی کی وجہ سے بھارتی آبدوز کا یہ مشن نہ صرف ناکام ہو گیا بلکہ سطح آب پر اس کی درآندازی کی ویڈیو بھی بنائی گئی جو بھارتی اشتعال انگیزی کا ایک کھلا ثبوت ہے۔ بھارتی آبدوز کے پکڑے جانے کی وجہ سے بھارتی بحریہ اور دیگر افواج کا مورال یقینا متاثر ہو گا جو کنٹرول لائن پر پاک فضائیہ کے ہاتھوں دو طیاروں کی تباہی کی وجہ سے پہلے گرا ہوا ہے۔
پاکستانی سمندری حدود میں آبدوز کا پکڑا جانا بھارت کی ایک اور سبکی
Mar 06, 2019