اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ افغان مسئلہ کا حل صرف مذاکرات ہے،18 سال کی فوجی کارروائیوں میں مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوسکے، افغان تنازعہ کے باعث پاکستان کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے، امریکی موقف سے افغان امن عمل میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے، دوحہ ،ابو ظہبی میں امن کوششوں کی حمایت کرتے ہیں ،امید ہے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے ، کوشش کی جا رہی ہے کہ طالبان فائر بندی کریں ،امن کا عمل قدرے تکلیف دہ اور طویل ہو گا ،ہمیں صبر سے کام لینا ہو گا۔منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاکستان کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ افغان مسئلہ کا حل صرف مذاکرات ہے ۔دریں اثناء ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کی پیش رفت کشمیر یوں کو آن بورڈ لئے بغیر نہیں ہو سکتی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے کشمیر فارمولے میں کشمیری شامل ہی نہیں تھے ۔ قربانی کشمیر دے رہا ہے اور جنازے کشمیری اٹھا رہے ہیں، لہٰذا مسئلہ کشمیر کے حل کی پیش رفت کشمیریوں کو آن بورڈ لئے بغیر نہیں ہو سکتی، نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت اگر یہ مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو مقبوضہ کشمیر کی قیادت سے پہلے خود بات کرے۔ اگر حریت رہنمائوں سے بات نہیں ہو سکتی تو بھارتی حکومت محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ سے تو بات کرے یہ تو ان کے اپنے لوگ ہیں۔
مذاکرات جاری ہیں، کوشش ہے طالبان فائر بندی کر دیں: شاہ محمود قریشی
Mar 06, 2019