سینیٹ، بھارتی آبدوز پکڑ لیتے، تو اچھا تھا، پاکستانی حدود میں آئی کیسے? ارکان

Mar 06, 2019

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ اے پی پی) اپوزیشن نے گزشتہ روز بھی سینٹ سے واک آؤٹ کیا۔ واک آؤٹ وزارت خارجہ کے بھارتی آبدوز معاملہ پر جواب نہ دینے پر کیا گیا۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ آبدوز پاکستان کی آبی حدود میں کیوں داخل ہوئی، پاکستان نیوی نے بیان جاری کیا۔ دفتر خارجہ سے بیان نہیں کیا۔ دفتر خارجہ اس سلسلے میں اعتماد میں لے۔ تواتر سے بھارتی قیادت سے جارخانہ بیانات آ رہے ہیں۔ ملک میں جنگی کیفیت ہے، بھارت کی جارحیت جاری ہے وزارت خارجہ سوئی ہوئی ہے کہ اس نے بھارتی آبدوز پر بات نہیں کی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اگر ہم نے بھارتی آبدوز کو پکڑ لیا ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا۔ کس نے ہدایت دی کہ بھارتی آبدوز کو نہ پکڑیں، بھارتی آبدوز کیسے بچ کر چلی گئی۔ وسیم شہزاد نے کہا کہ نیوی کے بیان کے مطابق بھارتی آبدوز پاکستان کی حدود میں داخل نہیں ہوئی۔ مشتاق احمد نے کہا کہ مودی نے احمد آباد میں پاکستان کیخلاف سخت الفاظ استعمال کئے ہیں، سینٹ میں اپوزیشن کے واک آوٹ کے بعد سینیٹر شیری رحمان نے کورم کی نشاندہی کی۔ بھارتی وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنی سمندری اور فضائی حدود کی حفاظت کر رہی ہیں بھارتی سب میرین نے پاکستان کی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی لیکن اس کوشش کو ناکام بنا دیا منگل کو ایوان بالا میں سینیٹر شیری رحمان، جاوید عباسی، عبدالرحمان ملک، ستارہ ایاز، ڈاکٹر شہزاد وسیم اور مشتاق احمد خان کے نکتہ اعتراض کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کو پاکستان کی فضائی اور زمینی حدود کی خلاف ورزی کا منہ توڑ دیا جواب دیا انہوں نے کہا کہ آبدوز کے معاملہ پر جواب مرتب کیا جا رہا ہے اور آئی ایس پی آر یا وزارت خارجہ کی طرف سے بیان جاری کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے خلاف ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن وہ ان کی جدوجہد کو ناکام نہیں بنا سکتا بھارت کی طرف سے پیلٹ گنز اور دیگر ہتھکنڈے کشمیریوں کو ان کے نظریئے سے محروم نہیں کر سکتے پاکستان مسئلہ اور بھارتی ظلم و جبر کو دنیا میں اجاگر کرتا رہے گیا۔ مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا بھارت کو او آئی سی میں شرکت کرکے بھی کچھ حاصل نہیں ہوا پلوامہ حملہ کے حوالے سے بھارت نے جو ڈوزیئر بھیجا اس میں قابل عمل شواہد موجود نہیں۔ وقفہ سوالات کے دوان سینیٹر طلحہ محمود کے سوالات کے جواب میں خسرو بخیتار نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر سے پاکستان کی وابستگی مسلمہ ہے بھارت کو پاکستان نے حالیہ جارحیت کا بھرپور جواب دیدیا ہے پوری دنیا کا میڈیا، تھنکس ٹینکس اور آزاد مبصرین تسلیم کر رہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ وقفہ سوالات کے بعد ایوان میں اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت ظلم و جبر سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچل نہیں سکتا۔ پیلٹ گنوں سے کشمیری نوجوانوں کو نظر کو تو ختم کیا جا سکتا ہے ان کے نظریے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا کہ پوسٹل سروسز میں کئے گئے اقدامات کی بجائے یہ جلد منافع بخش ادارہ بن جائیگا 135 ارب کے اثاثے ہیں عمارتوں اور جگہوں کے درست استعمال کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ ریونیو بہتر اور خسارہ کم ہو۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر عتیق شیخ، سینیٹر طلحہ محمود، سینیٹر عائشہ رضا فاروق کے سوال کے جواب میں پوسٹل سرروسز کے وزیر مراد سعید نے بتایا کہ ہر سال پوسٹل سروسز کا نقصان بڑھ رہا ہے۔ وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ ڈرگ آفیسرز کی تعداد بڑھائی گئی ہے۔ بارکوڈ ڈیٹکٹنگ و ٹریسنگ کیلئے احکامات دیئے گئے ہیں۔ یہ بات وقفہ سوالات کے دوان سینٹر طلحہ محمود، سینیٹر عائشہ رضا فاروق اور سینیٹر مشتاق احمد خان کے سوالات کے جواب میں بتائی۔ سینٹ میں صوبوں سے خدمات سے جی ایس ٹی کی وصولی کے اختیارات واپس لینے کلئے ٹیکس کمیشن کے قیام سے متعلق تحریک التوا کی منظوری کا معاملہ نمٹا دیا گیا۔ سندھ کو گیس کی فراہمی میں بندش کے حوالے سے تحریک التوا کی منظوری کا معاملہ بھی نمٹا دیا گیا ۔ چیئرمین سینٹ نے کورم پورا نہ ہونے پر سینٹ کا اجلاس (آج) بدھ کی سہ پہر تین بجے ملتوی کر دیا۔

مزیدخبریں