اسلام آباد(اے پی پی) صنفی عدم مساوات کا خاتمہ کر کے 172 کھرب ڈالر کا ’’جینڈر ڈیوڈنڈ‘‘ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے مردوں اور عورتوں کو ان کی استعداد اور مہارتوں کے مطابق یکساں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔عالمی بینک (ڈبلیو بی) کی ’’ہائو لارج دی جینڈر ڈیوڈنڈ‘‘ سٹڈی رپورٹ کے مطابق اگر خواتین کو بھی مردوں کے مساوی روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں اور عورتوں کی آمدن مردوں کے مساوی ہو جائے تو اس سے عالمی سطح پر مردوں کے ہیومن کیپٹل میں 20 فیصد جبکہ خواتین کے ہیومن کیپٹل میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری کا مقصد صرف معاشی نہیں ہونا چاہئے بلکہ دنیا بھر میں صنفی تضاد کے خاتمہ کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس سے خواتین کی زندگیوں سے محرومیوں کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ ان کی مہارتوں سے استفادہ حاصل ہوگا۔عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر سے صنفی عدم مساوات کے خاتمہ سے عالمی برادری 172 کھرب ڈالر سے زیادہ کے معاشی فوائد حاصل کر سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق16 ترقی پذیر ممالک میں صنفی عدم مساوات کے خاتمہ سے 80 ارب ڈالر کا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے جس سے 2.3 ارب افراد براہ راست مستفید ہوں گے۔ عالمی بینک نے پائیدار اقتصادی خوشحالی اور صدی کے ترقیاتی اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے صنفی عدم مساوات کے خاتمہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو صرف انسانی سرمایہ کی ترقی اور بہتری کے پیش نظر سرمایہ کاری کرنی چاہئے جس سے مردوں اور خواتین کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کئے جاسکیں گے۔
صنفی عدم مساوات کا خاتمہ کر کے دنیا 172کھرب ڈالرکے معاشی فوائد حاصل کرسکتی ہے:عالمی بنک
Mar 06, 2020