آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کھاریاں کے قریب تربیتی علاقہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ’’پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مقابلے‘‘ دیکھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ متنوع علاقوں میں کثیرالمقاصد چیلنجوں سے نمٹنے کے دوران تربیت اور ٹیم ورک کسی بھی سپاہی کا طرہ امتیاز ہوتا ہے کیونکہ ان مشکل مقابلوں کے دوران شرکاء کو اپنی بہترین جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری پاک فوج کثیر المقاصد چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ دہشت گردی ہو یا قدرتی آفات‘ ہر میدان میں پاک آرمی نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ نائن الیون کے بعد امریکہ کی شروع کی گئی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن اتحادی کا کردار نبھایا تو یہ پرائی جنگ اسکے گلے آپڑی جس کے نتیجہ میں پورا ملک بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں آگیا۔ روزانہ کی بنیاد پر بم دھماکے‘ خودکش حملوں میں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانیں ضائع ہونا معمول بن چکا تھا۔ اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاک فوج نے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے دہشت گردوں کیخلاف شروع کئے گئے مختلف اپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کا صفایا کیا اور اپنی جانوں کے نذرانے دیکر ملک میں امن بحال کیا۔ سرحدی کشیدگی ہو یا زلزلہ ‘ سیلاب جیسی قدرتی آفات۔ اور اسی طرح جب ملک میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوتی ہے یا شورش زدہ علاقے حکومت کے کنٹرول سے باہر ہوجاتے ہیں تو ان سے نمٹنے کیلئے بھی پاک فوج ہی اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرتی ہے۔اقوام متحدہ کی امن فوج میں بھی پاک فوج نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیں اقوام عالم سے تسلیم کرائی ہیں جس کا گزشتہ دنوں یواین سیکرٹری جنرل نے بھی اپنے دورۂ پاکستان کے موقع پر اعتراف کیا ہے۔ قربانی اور حب الوطنی کا جذبہ ہماری فوج کو دشمن سے مقابلہ کرنے کی طاقت عطا کرتا ہے۔ ایسی تمام صلاحیتیں ہماری فوج کا طرہ ٔامتیاز ہے۔ ’’پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مقابلے‘‘ ایسے سخت مقابلوں کا مقصد اپنے بہترین تجربات کی شراکت کی بدولت جنگی استعداد کو فروغ دینا اور ان میں شرکت کرنے والے ملکوں کی افواج کو باہم مربوط کرنا ہے۔ اسکے علاوہ آرمی ٹیم کی سپرٹ کے ساتھ ساتھ اسکی جسمانی استعداد و صلاحیت بھی جانچی جاتی ہے اور شرکاء کو باسٹھ گھنٹوں کے کم وقت میں پچیس سے زیادہ فیلڈ ایونٹ بھی نمٹانے ہوتے ہیں۔ پاک فوج اور پاک فضائیہ کے علاوہ بیلا روس، چین، جرمنی، سعودی عرب، ترکی، سری لنکا، امریکہ، ازبکستان، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، مالدیب، روس اور جنوبی افریقہ سمیت سولہ ملکوں کی ٹیموں نے ان مقابلوں میں حصہ لیا۔اس سے یقیناً ہماری دفاعی صلاحیتیں اجاگر ہوئی ہیں۔
کثیر المقاصد چیلنجز میں پاک فوج کا کردار
Mar 06, 2020