امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کی جانب سے بین الاقوامی جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور ایران سے اس بارے میں باز پرس کی جائے۔عرب ٹی وی کے مطابق مائیک پومپیو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ایران کا جوہری مواد سے متعلق رپورٹس فراہم نہ کرنا جوہری عدم پھیلاو معاہدوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔پومپیو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ایران پر عائد بین الاقوامی اسلحہ پابندی کی تجدید کے لیے کام کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی تہران سے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے پر زور دیا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کو اپنی تمام تر تنصیبات(آئی اے ای اے ) کے تفتیش کاروں کے لیے کھولنی چاہئیں اور اسے عالمی توانائی ایجنسی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کی سختی سے پابندی کرنی چاہیے۔پومپیو نے مزید کہا کہ ایران کو ایٹمی پروگرام کے بارے میں جھوٹ بولنے سے باز آنا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کو چھپانے کے لیے جھوٹ بول رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن نے ایران کو نئے کرونا وائرس کے پھیلاو سے نمٹنے میں مدد کی پیش کش کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا، تہران کا رویہ تبدیل کرانے کے لیے دباﺅ اس پر ڈالتا رہے گا۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے مابین ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد افغانستان میں ہونے والے تشدد کا کوئی جواز نہیں۔ تمام فریقین کو معاہدے کی اپنی شرائط اور ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔پومپیو نے دوحہ معاہدے پر دستخط کے چار دن بعد واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر امن عمل کو آگے بڑھانا ہے تو فوری طور پر تشدد کو روکنا ضروری ہے۔ انہوں نے تمام فریقوں پر معاہدے میں عمل درآمد میں تاخیری حربوں کے بجائے قیدیوں کے تبادلے کے عملی پہلوو¿ں پر بات چیت سمیت دیگر اقدامات پر زور دیا۔امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی تحقیقات سے متعلق عالمی فوج داری عدالت کے فیصلے کو بھی مسترد کردیا۔
برتاو تبدیل کرانے کے لیے ایران پر دباو برقرار رکھیں گے:مائیک پومپیو
Mar 06, 2020 | 10:10