لاہور (کامرس رپورٹر) وفاقی حکومت کے قرضے 36 ہزار 537 ارب روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے گزشتہ 29 ماہ میں وفاقی حکومت کے قرضوں میں 11 ہزار 805 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو 48 فیصد اضافہ ہے۔ سٹیٹ بنک کے مطابق وفاقی حکومت کے قرضوں کا مجموعی حجم جنوری کے اختتام پر 365 کھرب 37 ارب 20 کروڑ روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اٹھائیس ماہ کے دوران قرضوں میں اوسطا ہر ماہ 407 ارب 8 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے قرضوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 35 کھرب 40 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ بارہ ماہ کے دوران وفاقی حکومت نے ملکی ذرائع سے 27 کھرب 8 ارب 30 کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے جس سے ملکی قرضوں کا حجم 245 کھرب 2 ارب 60 کروڑ روپے ہو گیا جبکہ بیرونی قرضے اس دوران 8 کھرب 32 ارب روپے کے اضافے سے 120 کھرب 34 ارب 70 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔ وفاقی حکومت کے بیرونی قرضوں میں آئی ایم ایف سے لیا گیا قرضہ اور سٹیٹ بنک کے پاس ڈپازٹس میں دوست ملکوں سے ادھار لیے ڈالر شامل نہیں ان کی مجموعی مالیت 11 ارب 18 کروڑ ڈالر ہے پاکستان روپے میں یہ رقم 17 کھرب 89 ارب روپے بنتی ہے۔ دریں اثناء حکومتی قرضوں نے بینکنگ سیکٹر میں سرمائے کی قلت بڑھا دی ہے بنکوں نے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے مرکزی بنک سے پونے بارہ کھرب روپے سے زائد رقم ادھار لی۔ سٹیٹ بنک کے مطابق مارکیٹ میں سرمائے کی کمی دور کرنے کے لیے بنکنگ سیکٹر کو مجموعی طور پر گیارہ کھرب ستتر ارب پچاسی کروڑ روپے فراہم کئے گئے۔ وفاقی حکومت رواں مالی سال اب تک کمرشل بینکوں سے مجموعی طور پر ایک ہزار ایک سو چودہ ارب روپے قرض لے چکی ہے۔