ماسکو ، شنہوا (آئی این پی) روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرینی قوم پرستوں نے پانچ ہزار غیر ملکیوں کو یرغمال بنا لیا ہے، ان میں 16 پاکستانی طالبعلم بھی شامل ہیں۔ ہفتہ کوروسی وزارت دفاع نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے قوم پرستوں ہزاروں غیر ملکیوں کو یرغمال بنا لیا ہے، سومی میں 16 پاکستانی طالبعلم، 576 بھارتی شہری موجود ہیں، چین کے 121، تنزانیہ 159، گھانا کے 100، مصر کے 60شہری موجود ہیں۔ خارکیف میں بھارت کے 1ہزار 500، مصر کے 200 طالب علم موجود ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرینی قوم پرستوں نے سومی اور خارکیف میں انسانی راہداری کے قیام کی پیشکش مستردکردی ہے۔ دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی یوکرینی فوج پر شہریوں کو انسانی ڈھال بنانے کا الزام لگادیا۔ روسی فوج یوکرین میں صرف فوجی تنصیبات اور اہداف کو نشانہ بنارہی ہے۔ یوکرین سے غیرملکی طلبا کو انسانی ڈھال بنانے کے لیے یرغمال بنارہا ہے۔ یوکرین کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم کرے۔ یوکرینی ٹیم مذاکرات کے تیسرے دور کی تاریخ بتانے سے گریز کر رہی ہے۔ کیف حکومت حالات کشیدہ کر کے شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈال رہی ہے۔ روس کے مقامی میڈیا کے مطابق روسی افواج یوکرین کے دو شہروں ماریوپول اور وولنوواخا میں ہفتے کے روز سیز فائرنگ کریں گی جس دوران عام شہریوں کو محفوظ راہداری کے ذریعے نکالا جائے گا۔ یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے نیٹو سربراہی اجلاس کو کمزور اور الجھنوں سے بھرا اجلاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو نے جان بوجھ کر یوکرین پر نو فلائی زون کا اطلاق نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ صدر ولودومیر زیلینسکی کا کہنا تھا کہ نیٹو کو معلوم تھا کہ نئے فضائی حملوں اور ہلاکتوں کا خدشہ ہے، نو فلائی زون بنانے سے انکار کرکے روس کو مزید بمباری کے لیے گرین سگنل دیا گیا، آج سے یوکرین میں جتنے لوگ مریں گے وہ نیٹو کی وجہ سے مریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ نیٹو ملکوں کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں دشمن کے منصوبوں سے واقف ہیں، اگر یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچ سکے گا، یوکرین ختم ہوا تو یورپ کا بھی خاتمہ ہو جائے گاجسے نیٹو نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوکرین کو نو فلائی زون قرار دیا تو روس سے براہ راست جنگ کا خطرہ ہے اور ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بھی ملک نے یوکرین کو نو فلائی زون بنایا تو اسے جنگ میں براہ راست شریک سمجھا جائیگا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیوٹن نے ماسکو میں روس کی قومی ایئرلائن کے صدر دفترکا دورہ کیا اور ملازمین سے خطاب کیا۔ یوکرین میں نو فلائی زون بنانے کو جنگ میں براہ راست شرکت سمجھا جائیگا۔ تاہم یوکرینی حکومت کئی سال وعدوں کی تکمیل سے راہ فرار اختیار کرتی رہی ہے۔ یوکرینی حکام نے شہریوں کو یرغمال بنا کر رکھاہے، یوکرینی حکام نے غیر ملکی طلبا کو بھی یرغمال بنالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی سلامتی کو حقیقی خطرات کا سامنا ہے، روس چاہتا ہے یوکرین غیر جانبدار ملک بنے، یوکرین کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کو بنانے اور ترقی دینے کی صلاحیت ہے، روس کے پاس مقررہ عسکری کارروائی کی تکمیل کیلئے وافر طاقت موجود ہے۔ پیوٹن نے مزید کہا کہ روس پر عائد پابندیاں اعلان جنگ جیسا ہے، ہم یوکرین کی جانب سے مہلک ہتھیاروں کے حصول کی خواہش کا خاتمہ چاہتے ہیں، مذاکرات کی میز پر اپنے مطالبات سے یوکرین کو آگاہ کرچکے ہیں،جواب کا انتظار ہے۔روس نے یوکرائن میں عارضی جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔ روس کے مقامی میڈیا کے مطابق روسی افواج یوکرائن کے دو شہروں ماریوپول اور وولنوواخا میں گزشتہ روز سیز فائرنگ کر دی۔ جس دوران عام شہریوں کو محفوظ راہداری کے ذریعے نکالا جائے گا۔ یوکرین کے ساتھ جاری لڑائی میں روس کو بڑا دھچکا لگ گیا، صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریبی ساتھی اور اعلیٰ درجے پر فائز جنرل آندرے سنائپر کا نشانہ بن گئے۔ روسی فوج نے کیف کا چاروں طرف سے محاصرہ کرلیا۔ دارالحکومت صرف 27 کلومیٹر دور ہے۔