کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم نے وقت دے کر حجت تمام کر دی۔ اب فیصلوں کا وقت آ گیا ہے۔ اب بس کر دو‘ ملک غیر محفوظ ہاتھوں میں ہے جو دنیا کے بہترین غلام تھے، وہ ملک کے آقا بن گئے۔ جو بہترین غلام ہوتے ہیں وہ بدترین آقا ثابت ہوتے‘ ریاست کو پتا ہونا چاہئے۔ پراجیکٹ عمران خان ناکام ہو گیا۔ ایسے کئی پراجیکٹ ناکام ہوتے ہیں بلکہ آنکھیں بھی دکھاتے ہیں۔ ریاست کو ان پر ہاتھ رکھنا چاہئے تھا جن کی تاریخ قربانی کے سوا کچھ نہیں۔ ریاست کو گالی دینے کے بعد دو لوگ گرفتار ہوئے تو آہ و بکا سنیں۔ ہمارے دو سو کارکن لاپتہ ہیں تم نے ایک آواز نہیں اٹھائی۔ ڈومیسائل کے فرق سے روپے کا اتنا بڑا فرق ہو تو ملک بیچتے نہیں۔ اس ملک کو صرف انصاف جوڑ کر رکھ سکتا ہے۔ ورکرز اجلاس سے خطاب میں رہنما ایم کیو ایم مصطفیٰ کمال نے کہا قربانیوں کے باوجود یہ شہر خون آلود ہو رہا ہے۔ آنے والی نسلوں کو مسائل سے نکل کر روشن پاکستان دینا چاہتے ہیں۔ آج اس شہر میں رہنے والا مایوس اور مشکل میں ہے۔ فاروق ستار نے اپنے خطاب میں کہا کہ دعویٰ کرتا ہوں یہ سال ایم کیو ایم پاکستان کا ہو گا۔ ہم نے مل کر متحد‘ مستحکم‘ منظم ایم کیو ایم دوبارہ متحد کی۔ ڈسٹرکٹ ایسٹ کی جانب سے مردم شماری میں خلل ڈالا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے مطالبے پر پہلی بار وقت سے پہلے مردم شماری ہو رہی ہے۔ ساری سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔
متحدہ