اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) ملک میں صحت کے شعبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے حال ہی میں عام آدمی کی سہولت کے لیے صحت کے شعبے سے متعلق تین منصوبوں کی منظوری دی ہے جن میں وفاقی دارالحکومت میں سٹیٹ آف دی آرٹ کینسر ہسپتال، نیشنل پولیس ہسپتال اور شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور میں ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ کی اپ گریڈیشن شامل ہے جن کی منظوری گزشتہ ہفتے سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے منظوری دی ہے ،جس کا واضح اشارہ وفاقی حکومت اور بالخصوص وزارت منصوبہ بندی ملک میں انفراسٹرکچر کے شعبوں کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبوں میں بھی بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ واضح رہے کہ کینسر کے مرض میں تیزی سے اضافہ کو مدنظر رکھتے ہوئے 3.40 ارب روپے کی لاگت سے اسلام آباد کینسر ہسپتال کا قیام وقت کی اشد ضرورت ہے۔ یہ جدید ترین ہسپتال شہر کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے اندر قائم کیا جائے گا۔ فی الحال، PIMSکا آنکولوجی ڈیپارٹمنٹ واحد سرکاری ملکیت میں کینسر کے علاج کی سہولت دے رہا ہے۔یاد رہے کہ کینسر پر تحقیق کرنے والی بین الاقوامی ایجنسی کا تخمینہ ہے کہ پاکستان میں ہر سال کینسر کے 178,000 سے زیادہ نئے مریضوں کی تشخیص ہوتی ہے۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے مطابق اس وقت سیمی پرائیویٹ ہسپتال PAEC-NORI ، CMH راولپنڈی، شفا انٹر ہسپتال اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی نگرانی میں چلنے والے ہسپتال کینسر کے مریضوں کو علاج فراہم کر رہے ہیں تاہم غریب لوگ پرائیویٹ سیکٹر سے مہنگا علاج برداشت نہیں کر سکتے۔ اس منصوبے کے تحت ہسپتال میں 200 بستروں پر مشتمل ہسپتال قائم کیا جائے گا جس میں بالغ آنکولوجی کے لیے 75 بستر، پیڈز کے لیے 25 بستر شامل ہیں۔ خواتین کے آنکولوجی کے لیے 25 بستر؛ آئی سی یو کے لیے 25 بستر؛ نجی کے لیے 30 بستر اور ایمرجنسی کے لیے 20 بستر شامل ہیں۔ صحت سے متعلق دوسرا 6.48 ارب روپے کی لاگت سے نیشنل پولیس ہسپتال کا قیام ہے جو اسلام آباد پولیس کا ایک درنیہ خواب تھا جس کا وعدہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 2018 میں اس وقت کیا تھا جب وہ وزیر داخلہ تھے۔ اسی طرح شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور میں 1.37 ارب روپے کی لاگت سے ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کے تحت شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور کے ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ کو نئے آلات کی خریداری اور پرانے/ فرسودہ ریڈیولاجی آلات کی تبدیلی کے ذریعے اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ کل 18 قسم کے مختلف آلات خریدے جائیں گے جن میں 1.5 ٹیسلا ایم آر آئی مشین، 128 سلائس سی ٹی سکینر، موبائل ایکسرے وغیرہ شامل ہیں۔
منظوری