راولپنڈی(اکمل شہزاد سے)پاکستان سول ایوی ایشن کی آمدن میں مسلسل کمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے،جس کی بڑی وجہ جعلی ڈگریوںکے بیان کے بعد پاکستان میں یورپ اور دیگر ممالک کے فلائٹ آپریشن کی معطلی بھی کہی جا سکتی ہے، ادارہ سٹیک ہولڈرز اے ایس ایف ، کسٹم، پی آئی اے اور دیگر اداروں سے ریکوری میں بھی ناکام رہا ہے ، اطلاعات کے مطابق سول ایوی ایشن کی اثاثوں پر قبضے کے حوالے سے کارکردگی بھی سوالیہ نشان بنی ہو ئی ہے، اے ایس ایف نے بھی سول ایوی ایشن کی جگہ پر کمر شل ایکٹیوٹی شروع کرکے قبضے کو بڑھاتے جارہے ہیں،اے ایس ایف کے ذمہ سول ایوی ایشن کے کئی ملین روپے بھی تا حال وصول نہ کئے جا سکے، دوسری جانب مختلف کمپنیوں کے ٹھیکوں کو بھی غیر قانونی طور پر بڑھا کر ادارے کو نقصان پہنچایا گیا ہے،، تربت ایئر پورٹ میں کام کے افتتاح کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، والٹن کی زمین کے معاملے پر سول ایوی ایشن 50بلین سے زاہد رقم کا نقصان برداشت کرنا پڑا، اسلام آباد میں150 بلین سے زائد کی زمین پر قبضہ نہ چھڑا یا گیا، پی آئی اے سے کئی سو ملین بھی تا حال موصول نہیں ہوسکے، سول ایوی ایشن کے ماہرین نے کہا ایوی ایشن کی آمدن میں کمی اور ریکوری میں ناکامی ناتجربہ کاراور غیر متعلقہ افسران کی تعیناتی ہے ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ادارے کی بہتری کیلئے تجربہ کار اور قابل افراد کو تعینات کیا جائے تاکہ ادارہ انڈسٹری بن کر ملکی ترقی میں کردار ادا کرے ۔
سول ایوی ایشن