بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) چین نے کہا ہے کہ خوشگوار زندگی عوام کیلئے سب سے بڑا انسانی حق ہے۔ چین نے اپنے عوام کی بڑی اکثریت کے بنیادی مفادات کے تحفظ اور فروغ کیلئے کام کیا ہے۔ چینی ترجمان ما¶ننگ نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کی طرف سے چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین نے سنکیانگ اور تبت میں انسانی حقوق کے حوالے سے وقت کے تقاضوں کے مطابق تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ سنکیانگ اور ژی زانگ میں لوگوں کے درمیان معاشی‘ سماجی اور مذہبی ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور وہاں لوگ خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔ چین اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں اور دیگر فریقوں کے ساتھ اسی ضمن میں باہمی احترام کی بنیاد پر بات چیت کیلئے تیار ہے تاہم چین اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے پر زور دیتا ہے کہ وہ رکن ممالک کی خود مختاری کا احترام کرے اور مصروفیت اور غیر سیاسی‘ غیرجانبداری کے اصولوں کا خیال رکھے تاکہ دنیا میں انسانی حقوق کے مقاصد مثبت اور تعمیری انداز میں آگے بڑھائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مغربی ممالک نے انسانی حقوق کے بہانے چین پر حملہ کیا اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ سنکیانگ اور ژی یانگ میں انسانی حقوق کے متعلق افواہیں پھیلائیں اور من گھڑت جھوٹ بولے جن کا مقصد انسانی حقوق کا فروغ نہیں، چین کی ترقی کی راہ روکنا تھا۔ اس کے پیچھے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کا دوہرا معیار، سیاسی ایجنڈا ہے۔ حالیہ برسوں میں 100 سے زائد ممالک نے مذکورہ مسائل کے حوالے سے چینی م¶قف کی حمایت کی ہے۔