سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے کیس سے متعلق سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر رائے دے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رائے سناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر صدر مملکت نے ریفرنس بھیجا، جس کو بعد میں کسی بھی حکومت نے واپس نہیں لیا، ایڈوائزری دائرہ اختیار کے تحت صدارتی ریفرنس پر رائے دے سکتے ہیں، تمام ججز کی متفقہ رائے ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا لاہور ہائی کورٹ میں ٹرائل فوجی آمر ضیا الحق کے دور میں ہوا، سابق وزیراعظم کا ٹرائل ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں بنیادی حقوق کے مطابق نہیں تھا، ذوالفقار علی بھٹو کی سزا آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کے مطابق نہیں تھی، ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کا فیصلہ تبدیل کرنے کا کوئی قانونی طریقہ کار موجود نہیں لیکن جب تک غلطیاں تسلیم نہ کریں خود کو درست نہیں کرسکتے اور عدلیہ میں خود احتسابی ہونی چاہیئے۔
ذوالفقار بھٹو کیس، سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر رائے دے دی
Mar 06, 2024 | 12:29