پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالت نے تسلیم کیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فری اور فیئر ٹرائل نہیں ملا،آج سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا ہے،44سال بعد تاریخ درست ہونے جا رہی ہے۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ فیصلے کے بعد ہمارے تحفظات ختم ہوگئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں جمہوری نظام ترقی کر سکے گا۔عدالت نے واضح کہا ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کیلئے فیصلہ سنا رہے ہیں۔بھٹو ریفرنس پر فیصلہ دیکر سپریم کورٹ نے تاریخی قدم اٹھایا ہے ۔فیصلے کے بعد امید ہے کہ ہمارا نظام صحیح سمت میں چلنا شروع ہو جائیگا۔ہمیں بھٹو ریفرنس پر تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔ تفصیلی فیصلہ آئیگا تو وکلاءسے بات ہوگی۔عدالت کے تفصیلی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کریں گے۔قبل ازیں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سنا دی۔چیف جسٹس پاکستان نے بھٹو صدارتی ریفرنس پر رائے سناتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے اس معاملے پرمتفق ہے، ہم ججزپابند ہیں کہ قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا جب تک غلطیاں تسلیم نہ کریں خود کودرست نہیں کر سکتے، ریفرنس میں 5 سوالات اٹھائے گئے ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، سپریم کورٹ کی رائے متفقہ ہوگی، بھٹو کے ٹرائل میں بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا عدلیہ کا کام انصاف کی فراہمی ہے، تاریخ میں ایسے متعدد مقدمات ہیں جن میں درست فیصلے نہیں ہوئے، ماضی کی غلطیوں کے ازالے کے بغیر درست سمت میں نہیں جاسکتے، جس سوال پر معاونت نہیں ملی اس کا جواب نہیں دے سکتے۔