وزیراعظم کی ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس فیصلہ آنے پر آصف زرداری،بلاول بھٹو کو مبارکباد

 وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے سپریم کورٹ کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں فیصلہ آنے پر آصف زرداری ،بلاول بھٹو زرداری اور پیپلزپارٹی کی قیادت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی متفقہ رائے قومی سطح پر تاریخ کو درست تناظر میں سمجھنے میں مددگار ہوگی۔تاریخی غلطی کا ازالہ ممکن نہیں مگر سنگین غلطی کے اعتراف سے نئی روایت قائم ہوئی ہے۔ 

شہباز شریف نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ماضی کی غلطیوں کی درستی اور تلخیوں کے خاتمے سے ہی اتحاد اور ترقی کا سفر تیز ہو سکتا ہے۔وزیر اعظم کامزید کہنا تھا کہ عدالت سے ہونے والی زیادتی کو عدالت کا درست کرنا ایک مثبت پیش رفت ہے، کیوں کہ اس قومی سطح پر تاریخ کو درست تناظر میں سمجھنے میں مدد ملے گی۔ خیال رہے کہ ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ نے متفقہ رائے دی ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا ٹرائل شفاف نہیں تھا، اور ان کی سزا آئین کے بنیادی حقوق کے مطابق نہیں تھی۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ نے کی، جس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت عظمیٰ کی رائے سنائی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ تمام ججز کی متفقہ رائے ہے۔ ججز بلاتفریق فیصلہ کرتے ہیں۔ عدلیہ میں خود احتسابی ہونی چاہیے۔ عدلیہ ماضی کی غلطی کو تسلیم کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی۔ چیف جسٹس پاکستان نے بھٹو صدارتی ریفرنس پر رائے سناتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے اس معاملے پرمتفق ہے، ہم ججزپابند ہیں کہ قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا جب تک غلطیاں تسلیم نہ کریں خود کودرست نہیں کر سکتے، ریفرنس میں 5 سوالات اٹھائے گئے ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، سپریم کورٹ کی رائے متفقہ ہوگی، بھٹو کے ٹرائل میں بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے صدارتی ریفرنس پر رائے سنائے جانے کے وقت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی عدالت میں موجود تھے

ای پیپر دی نیشن