وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ رمضان نگہبان پیکج کے تحت دہلیز پر حق ملے گا، سوا3کروڑ لوگوں کو ان کا حق دہلیز پر فراہم کیا جائیگا،اس پیکج کا نام رمضان نگہبان رکھاگیاہے،رمضان نگہان پیکج کیلئے بی آئی ایس پی ،نادرا کے ڈیٹا کو ضم کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ ہاﺅس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ میرا اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے کہ لوگوں کو ریلیف ان کے گھروں پر ملے۔
65لاکھ تھیلے کیو آر کوڈ کے تحت فراہم کئے گئے ہیں۔ رمضان پیکج کیلئے عوام کو قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑیگا۔ہم مستحقین کورمضان پیکیج دینے جارہے ہیں ۔رمضان پیکج سے متعلق اچھے اقدامات ہوئے ہیں جس میں اعلیٰ کوالٹی کا گھی، آٹا، چینی، چاول اور بیسن شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیلیوری ٹیموں کو یونین کونسل اور محلوں کی سطح پر تقسیم کیا گیا ہے۔ہم نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کو آٹا اورگھی ملوں پر بٹھایا ہے، جو نمونے پاس ہوئے ہیں صرف وہ پاس کیے ہیں باقی نکال دیئے ہیں۔ غیر معیاری پروڈکٹ تیار کرنیوالی 4 ملوں کو سیل کر دیا گیا۔ پنجاب میں اپوزیشن کے لوگ سوگ میں ہیں، ان لوگوں کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، مثبت تنقید کی قدر کروں گی۔ہم نے رمضان نگہبان پیکج کے ڈلیوری سسٹم کو ڈیجیٹائز کردیا ہے، ڈلیوری ٹیمز کو یوسیز اور محلوں کی بنیادی پر تشکیل دیا گیا ہے، پی آئی ٹی بی کی اینڈرائیڈ ایپلی کیشن ڈلیوری ٹیموں کیلئے بنائی ہے، ساڑھے 6ملین بیگز ہیں اور ساڑھے 6ملین ہی بیگز پر کیو آرکوڈز موجود ہیں، ہم نے پیکج کو وصول کرنے والوں کی تصاویر لی ہیں جو محفوظ رکھی جائیں گی۔ مریم نواز کامزید کہنا تھا کہ کوئی روزے کی حالت میں قطاروں میں لگتا ہے تو برا لگتا ہے۔قطاروں میں کھڑے لوگوں کو دیکھ کر دکھ ہوتاہے۔ہم مستحق لوگوں کیلئے جو کررہے ہیں وہ ان پر کوئی احسان نہیں کررہے۔الحمد للہ وعدو ں کی تکمیل کا وقت ہوگیا ہے۔قلیل مدت میں موثر انداز میںپروگرام تیار کیا اور اس پر عمل بھی ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیکج کی تیار ی کیلئے آسان کام نہیں تھا لیکن ٹیم نے اچھاکام کیا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ہمارے بنائے گئے ڈیٹا میں کچھ غلطیاں بھی ہو سکتی ہیں۔کیو آرکوڈ سے پتہ لگے کہ بیگ کہاں دیا گیاہے۔میری اور نوازشریف کی خواہش پر ٹیم نے بہت زبردست ایکسرسائز کی، اس سارے عمل میں پنجاب گورنمنٹ،پولیس اور متعلقہ محکموں کے لوگ شامل ہیں، لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے گورنمنٹ کے پاس کوئی ڈیٹا نہیں ہوتا، ہم نے بی آئی ایس پی اور نادرا کی مدد سے سارا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، ڈویڑن اور ڈسٹرکٹ کی بنیاد پر مستحق لوگوں کو تلاش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف صاحب نے بھی گزشتہ رمضان میں لوگوں کو مفت آٹا دیا تھا، خوشی کی خبر ہے آنے والے تین سے چار ماہ میں ساڑھے 12کروڑ عوام کا سروے کریں گے، جس کی 60ہزار سے کم تنخواہ ہے سب کو ڈیٹا میں لیکر آئیں گے، ایک سسٹم میں آپکے پاس آپ کا ڈیٹا آ جائے گا، آنے والی حکومتوں کیلئے ڈیٹا کے ذریعے آسانی پیدا ہوجائے گی۔ پنجاب میں مستحق افراد کیلئے کوئی ڈیٹا نہیں تھا۔ جب انتخابات ہو رہے تھے تو مجھے فکر تھی کہ رمضان قریب آرہا ہے۔ہم تمام گوداموں کو رجسٹرد کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ماڈل میں بہت ساری خامیاں ہیں۔انہوں نے اپیل کی کہ چھاپوں سے بچنے کیلئے اپنی گوداموں کی رجسٹریشن جلداز جلد کروائی جائے۔پرائس کنٹرول کو کوئی میکنزم موجود نہیں تھا۔عوام کے منہ سے نوالہ چھینا گیا تو ایسے عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آیا جائیگا۔