چودھری شجاعت حسین سے ایک تخیلاتی انٹرویو!

May 06, 2009

شوکت علی شاہ
سوال نمبر 1۔چودھری صاحب، یہ جو آپ ہر کام پر مٹی ڈالنے کامشورہ دیتے ہیں، اس طرح تو وطن عزیز کی ساری مٹی ختم ہو جائے گی۔
جواب: نہیں ایسی تو کوئی بات نہیں۔ یہ بہت بڑا ملک ہے اس میں سربفلک پہاڑ ہیں وسیع و عریض صحرا ہیں۔ حسین مرغزار ہیں، ہاتھ کی انگلیوں کی طرح بہتے ہوئے دریا ہیں، کیا آپ کو علم ہے یہ دریا اپنے ساتھ کس قدر پاک مٹی لاتے ہیں؟
سوال نمبر -2ہر غلط کام پر پاک مٹی ڈالنے سے اس کی پوترتا متاثر نہیں ہوتی؟
جواب:ہر گز نہیں! الٹا اس کام کی آلودگی ختم ہو جاتی ہے۔
سوال نمبر 3۔آپ نے دریاؤں کی بات کی ہے۔ ہمارے دریا آپ سے بڑے شاکی ہیں، آپ آٹھ سال کے طویل عرصہ میں ان پر ایک ڈیم بھی نہیں بنا سکے!
جواب:تو یہ بنا لیں! ان کو کس نے روکا ہے!
سوال نمبر 4۔ڈیم نہ بننے سے ملک گھپ اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔ بجلی اب محض تخیل میں چمکتی ہے۔ اس کیلئے بھی آپ کی سابقہ حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔
جواب: آٹھ سال تک تو کمی نہیں ہوئی۔ کیا جاتے جاتے شوکت عزیز سوئچ آف کر گیا ہے یا الہ دین کا چراغ رگڑنے سے ملک میں کارخانوں کا جال بچھ گیا ہے۔ نااہلی اور نالائقی کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
سوال نمبر 5۔میاں برادران کو آپ سے گلہ ہے کہ آپ نے ایک آمر کا ساتھ دیکر ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
جواب:پاکستان چھوڑتے وقت وہ کونسا ہمارے گلے میں پھولوں کا ہار ڈال گئے تھے۔ ہاں یہ ہے کہ ہم نے انکے حصے کی بقیہ سزا نہیں کاٹی۔ وہ تو بھلا ہو بھائی طارق عزیز کا جس نے قبلہ شاہ صاحب سے ہماری ملاقات کرا دی۔ وگرنہ ہم بھی ٹمبکٹو میں ہوتے۔ ویسے آپ کی معلومات کے لئے عرض ہے کہ جٹ کے ہاتھ میں ڈانگ تو ہو سکتی ہے آستین میں خنجر نہیں ہوتا۔
سوال نمبر 6۔آپ پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ آپ نے آمریت کے ہاتھ مضبوط کئے۔ آمر کا ساتھ دیا اور اس طرح جمہوریت کا گلا گھونٹا!
جواب: حدیث ہے کہ اصولاً گنہگار نہ ہوں۔
گنہگار پہ پتھر سنبھالنے والے
خود اپنی آنکھ کے شہتیر پر نظر رکھیں
ہماری آنکھ سے کانٹے نکالنے والے
سوال نمبر7۔ آپ نے برجستہ بڑا زبردست شعر پڑھا ہے کہیں میاں شہباز شریف کے شوق سے متاثر تو نہیں ہوئے؟
جواب:ہر شاہ کا ایک استاد بھی ہوتا ہے! پتہ نہیں بہادر شاہ ظفر یہ رسم بد کیوں ڈال گیا ہے۔
سوال نمبر 8۔ آپ کا معاملہ قدرے مختلف ہے کیونکہ استاد شاہ بھی محترم شاہ صاحب ہیں جو پڑھے لکھے شخص ہیں پتہ نہیں بعض لوگ انہیں سیاسی نابالغ کیوں کہتے ہیں؟
جواب: ایسی کوئی بات نہیں ۔ بڑے دبنگ انسان ہیں۔ دراصل جس شخص کو فکر فردا ہو نہ غم روزگار وہ ’’شغل میلہ‘‘ تو کرتا ہی ہے… باقی رہی ’’کڑاکے نکالنے‘‘ والی بات تو یہ ہوائی دشمنوں کی اڑائی ہوئی ہے۔
سوال نمبر9۔کیا ایسے فری لانسر‘‘ کا کوئی دشمن بھی ہو سکتا ہے؟
جواب: کیوں نہیں! قابل شخص کا ایک جہاں مخالف ہوتا ہے۔
سوال نمبر 10۔ شاہ صاحب، آپ کے مشیر ہیں، مافی الضمیر ہیں یا فرنٹ مین؟
جواب: تھری ان ون۔
سوال نمبر 11اکثر لوگ گلہ کرتے ہیں کہ آپ کی باتیں ان کی سمجھ سے بالاتر ہوتی ہیں۔
جواب:گر خامشی سے فائدہ اخوائے حال ہے
خوش ہوں کہ میری بات سمجھنی محال ہے
سوال نمبر 12۔آج کل خبر گرم ہے کہ روٹھے ہوئے پھر سے ایک ہو رہے ہیں۔ پرانی،رنجشوں ناراضیوں اور چپقلشوں پر مٹی ڈالی جا رہی ہے؟
جواب: جب افواہیں ایک تسلسل اور تواتر کے ساتھ گردش کرنے لگیں تو اس میں کچھ نہ کچھ حقیقت ضرور ہوتی ہے۔ بس تھوڑی سی اڑچن باقی ہے۔
سوال نمبر 13۔ وہ کیا ہے؟
جواب: چھوٹوں کی ضد۔ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ چار درویش تو ایک کمبل میں سما سکتے ہیں دو شاہ ایک اقلیم میں نہیں رہ سکتے!
سوال نمبر 14۔آپ بہت بڑے سیاست دان ہیں۔ گرم و سرد چشیدہ ہیں۔ سیاست کے اسرار و رموز سے کماحقہ ہو واقفیت رکھتے ہیں۔ آنے والے واقعات کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔
جواب: ذرا کوروئوں اور پانڈوں کو پنجاب کے میدان میں اترنے تو دیں، پھر ہمارے ہنر کے معجزے دیکھیں!
سوال نمبر 15۔ جیسا کہ ہم نے پہلے ہی کہا ہے کہ آپ زیرک سیاست دان ہیں ایک ماہ کیلئے وزارت عظمیٰ قبول کر کے گناہ بے لذت کیوں کیا؟
جواب: کوئی گناہ بے لذت نہیں ہوتا۔ لذت اور گناہ لازم و ملزوم ہیں پتہ نہیں کس فراغت پسند نے یہ اصطلاح وضع کی ہے۔ ویسے بھی جب سابقہ کا لاحقہ ایک بار لگ جائے تو پھر تقویم ایام بے معنی ہو جاتی ہے۔ چودھری شجاعت حسین سابق وزیر اعظم پاکستان: ذرا ان لفظوں کے صوتی اثرات تو دیکھیں!
سوال نمبر 16۔ جس تیزی‘ تسلسل اور تواتر کے ساتھ آپ کی مسلم لیگ کے اسمبلی ممبر کھسک رہے ہیں اس سے تو یوں گمان ہوتا ہے کہ صرف لیگ آپ کے پاس رہ جائے گی۔ مسلم سب میاں شہباز شریف کے کیمپ میں چلے جائیں گے۔
جواب۔ فصلی بٹیرے جس تیزی کے ساتھ جاتے ہیں اتنی ہی سرعتِ رفتار سے واپس بھی آتے ہیں کیا آپ نے پاکستان کی سیاسی تاریخ نہیں پڑھی؟
سوال۔ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر آپ قوم سے اپنی سابق غلطیوں کی معافی مانگ لیں تو آپ کو مسلم لیگ ن میں شامل کیا جا سکتا ہے؟
جواب۔ قوم تو شاید معاف کر دے لیکن میاں برادران کی لغت میں یہ لفظ نہیں ہے۔
مزیدخبریں