سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی کا کہنا تھا کہ آزادی کا یہ مطلب نہیں کہ صحافی بلا روک ٹوک کچھ بھی لکھ دیں یا بول دیں۔ میڈیا کے نمائندوں کے لئے ایک ضابطہ اخلاق بھی مرتب کیا جانا چاہیے۔ اس موقع پرانسٹی ٹیوٹ کے سابق سربراہ ڈاکٹرمغیث الدین شیخ کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو فیئر کوریج کی اجازت دی جانی چاہیے لیکن ان میں احساس ذمہ داری بھی ہونا چاہیے کہ وہ اس کا ناجائز فائدہ تو نہیں اٹھا رہے۔ ہمیں احتساب کرنا ہوگا کہ ہم اس آزادی کے بدلے میں ملک اورعوام کو کیا دے رہے ہیں۔ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے نوائے وقت کے چیف رپورٹر سلمان غنی کا کہنا تھا کہ دنیا میں وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جنہیں اظہار رائے کی آزادی ہوتی ہے۔ آج جمہوریت کے ثمرات صرف اہل اقتدار اور اپوزیشن تک ہی محدود رہ گئے ہیں جبکہ عوام پس رہے ہیں۔ سیاستدان صرف بیان بازی تک ہی محدود ہیں ایسے میں میڈیا کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے حقیقی مسائل کو اجاگر کرے۔