ریلی کے شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر روئی اور دھاگے کی برآمد پر فوری اور مکمل پابندی کے مطالبات درج تھے۔ ریلی سے پہلے پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین خرم مختار نے تمان ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل صنعت کو درکار ضروری خام مال کی قیمت بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جس سے انڈسٹری کا وجود خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روئی اور دھاگے کی قیمت میں حالیہ دنوں میں پچانوے فیصد اضافہ ہوا جبکہ بھارت نے پندرہ اور چین نے بیس فی صد اضافہ کیا ہے۔ خرم مختار نے کہا کہ حالات اس قدر سنگین ہو چکے ہیں کہ فیکٹریاں مزید نہیں چل سکتیں۔ انہوں نے اس موقع پر گیارہ مئی سے بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا بھی اعلان کیا۔