کوئٹہ/ تخت بھائی ( بیورو رپورٹ/ نامہ نگاران/ اے ایف پی/ نوائے وقت رپورٹ) ملک کے مختلف شہروں میں انتخابی امیدواروں، سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور ریلیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز سبی میں سرفراز اور دوستین ڈومکی کی انتخابی ریلی پر دستی بموں سے حملہ کیا گیا اور فائرنگ بھی کی گئی جس کے نتیجہ میں سرفراز ڈومکی کے 2محافظ اور جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔ مختلف حملوں میں 25افراد زخمی ہو گئے۔ تخت بھائی سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے ریلی پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ میں تحریک انصاف کے 3کارکن اور 2راہگیر شدید زخمی ہو گئے۔ سرچ آپریشن کے دوران 25مشکوک افراد گرفتار کر لئے گئے۔ ادھر خاران میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عبدالقادر بلوچ کے انتخابی دفتر پر دستی بم کے حملے میں 9افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر کوئٹہ میں جمعیت علماءاسلام نظریاتی کے دفتر پر دستی بم کے حملے میں 2افراد زخمی ہو گئے۔ نامعلوم افراد نے مچھ شہر میں واقع نیشنل پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں دفتر میں بیٹھے 5افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر میرانشاہ میں تحریک انصاف کے جلسہ کے قریب دھماکہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر پنجگور کے علاقے میں بی این پی کے رہنما جہانزیب کے گھر پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا جس میں 4افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناءجماعت اسلامی کے ترجمان نے کہا ہے کہ شاہ فیصل کالونی کراچی کے گرین ٹاﺅن میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے انتخابی دفتر پر فائرنگ کی گئی ہے جبکہ دوسرے واقعہ میں شہر کے پوش علاقے بہادر آباد میں قائم کئے گئے انتخابی کیمپ کو جلا دیا گیا ہے۔ ادھر کراچی میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر جے یو پی کی انتخابی ریلی منسوخ کر دی گئی۔ ادھر واسو میں دڑم فل بوئی خیل اتحاد کے نامزد امیدوار سراج الدین کے جواں سال بیٹے کو ضلعی صدر مقام داسو سے ایک کلو میٹر فاصلہ پر گولیاں مار کر زخمی کر دیا گیا۔