کراچی (وقائع نگار) سندھ اسمبلی نے پورے ملک بھر میں غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ سمز پر پابندی عائد کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔یہ قرار داد تحریک انصاف کی خاتون رکن ڈاکٹر سیما ضیاء نے پیش کی تھی جس پر دیگر پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کے بھی دستخط تھے جس میں کہا گیا کہ یہ غیر قانونی سمز ملک میں جرائم اور دہشت گردی کا سب سے بڑا سبب ہیں۔ ڈاکٹر سیماضیاء نے کہا کہ ملک میں ساڑھے چار کروڑ غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ سمز ہیں۔آئی جی سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ 90فیصد جرائم غیر رجسٹر سمز کے ذریعہ ہوتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی سمز سے لوگوں کو بھتہ کی کالز آرہی ہیں۔اسی طرح افغانستان اور اور دگیر ملکوں کی سمز بھی استعمال ہورہی ہیں۔ دوسری جانب اسمبلی نے سابق وزیراعلیٰ اور مسلم لیگ (ن) کے رکن ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی چھٹی کی درخواست مسترد کر دی۔ڈپٹی سپیکر شہلا رضا نے رولنگ کے ذریعے انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنا پاسپورٹ سندھ اسمبلی میں جمع کرادیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران کتنی بار بیرون ملک رہے اور کتنے دن وہاں رہے۔ڈپٹی سپیکر نے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ایوان میں کراچی اور حیدر آباد میں پانی کے بحران کا مسئلہ اٹھایا گیا۔سندھ حکومت کی طرف سے کراچی الیکٹرک اور حیسکو کو اس بحران کا سب سے بڑا ذمہ دار قرار دیا گیا اور وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی کہ وہ ان اداروں کو ’’زیادتی‘‘ سے روکے۔ مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر عرفان اللہ خان مروت نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ لوگ مجبوراً سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔