کراچی (آن لائن) انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ خانہ جنگی کے بعد لیبیا میں انتہائی نامساعد حالات میں پھنسے رہ جانے والے مزید 17پاکستانی کسی طرح اپنی زندگیاں بچا کر آج بدھ کی صبح براستہ تیونس وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔ انصار برنی نے کہا کہ اب بھی 600 سے 700کے قریب پاکستانی لیبیا کے شہر سرت میں انتہائی سنگین صورتحال میں زندگی اور موت کی کشمکش سے دوچار ہیں جن میں سے 300 کے قریب افراد کی فہرست انصار برنی ٹرسٹ تک پہنچ چکی ہے جو اپنی زندگیاں بچا کر وطن واپس آنا چاہتے ہیں جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ پاکستان سے ان افراد کو کیسے ٹریفک کیا جا رہا ہے وہ ہمارے لئے ایک انتہائی اہم سوال بن چکا ہے؟ انصار برنی نے وزیر اعظم نواز شریف، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام اور چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ سے ایک مرتبہ پھر دردمندانہ اپیل کی ہے کہ بحری جہاز لیبیا کے شہر سرت سی پورٹ پر بھیج کر وطن واپسی کے منتظر ان 300 پاکستانیوں کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔