لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) وفاقی حکومت کی قومی کھیل ہاکی سے دانستہ عدم سرپرستی، عدم تعاون اور دورخی پالیسی کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ کے نام پر حکومت پاکستان قومی کھیل کی فیڈریشن، کھلاڑیوں پر سختی اور ان کا معاشی طور پر گلا گھونٹنے کی پالیسی پر عمل پیرا نظر آتی ہے۔ ایک طرف حکومت ہاکی فیڈریشن کے آڈٹ کا اعلان کرتی ہے تو دوسری طرف پی ایچ ایف کی طرف سے اس معاملے میں متعلقہ حکام کو لکھے گئے خط کا جواب دینا بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ حکومت پاکستان نے پی ایچ ایف کو 2013ء سے اب تک کوئی خصوصی گرانٹ جاری نہیں کی۔ 14 اپریل کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فیڈریشن کے آڈٹ کا اعلان کیا۔ 11 فروری 2015ء کو سیکرٹری رانا مجاہد علی کی طرف سے ڈپٹی ڈائریکٹر فیڈرل آڈٹ لاہور سب آفس کو لکھے گئے خط میں فیڈریشن کے آڈٹ کی پیشکش کی جا چکی تھی لیکن کسی حکومتی اہلکار نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ وزیر خزانہ کی طرف سے آڈٹ کے اعلان کو تین ہفتے گذرنے کے باوجود آج تک کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔ ہاکی فیڈریشن نے 500 ملین سالانہ گرانٹ کی سمری بھیجی تھی اور 350 ملین سالانہ پر اتفاق ہواتھا۔ یہ سمری منظوری کیلئے کئی ماہ سے وزیراعظم ہائوس میں موجود ہے اور منظوری کی منتظر ہے۔