واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) پاکستان نے امریکی اخبار کی اس رپورٹ کو بے بنیاد اور مہمل قرار دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ایبٹ آباد آپریشن کے 2 ماہ بعد پاکستان سے واپس جانے والے سابق سی آئی اے کے اہلکار کو پاکستانی آئی ایس آئی کی جانب سے زہر دیا گیا تھا۔ امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان نعیم ہوتیانہ نے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر کہا بلاشبہ یہ گھڑی گئی سٹوری ہے جس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں، ہم ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ سی آئی اے کے سٹیشن چیف مارک کیلٹن نے اچانک صحت خراب ہونے پر پاکستان چھوڑا تھا تاہم ایجنسی کے اہلکاروں کو شک تھا کہ ان کی اچانک خرابی صحت میں آئی ایس آئی کا کردار ہے۔ اگرچہ اس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا۔ واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ سے پاکستان امریکہ کے انسداد دہشت گردی کی مشترکہ کوششوں کے حوالے سے پھر سازشی تھیوریز سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 59 سالہ کلیٹن سے کئی بار انٹرویو کیلئے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون پر مختصراً بتایا کہ بیماری کی وجوہات واضح نہیں ہو سکیں۔ انہوں نے کہا زہر دیئے جانے کا مجھے خود کوئی شبہ نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت کے آئی ایس آئی چیف کمال پاشا کیلٹن کا نام سننا گوارا نہیں کرتے تھے اور کیلٹن کو سخت الفاظ میں یاد کرتے تھے۔
آئی ایس آئی کی جانب سے سابق سی آئی اے سٹیشن چیف کو زہر دینے کی رپورٹ بے بنیاد ہے: پاکستان
May 06, 2016