پاکستان، بھارت تعلقات روایتی دشمنی میں بدل چکے ہیں: جلیل عباس جیلانی

May 06, 2016

واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات دوبارہ ماضی کی روایتی دشمنی میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تنازعہ کی صرف علامات نہیں بلکہ اس کے اصل اسباب کو ختم کرنے کیلئے مخلصانہ کوششوں کا مطالبہ کیا۔ جلیل عباس جیلانی نے ٹونٹی 20 انوسٹمنٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل مثبت پیغامات جانے کے باوجود بدقسمتی سے باہمی تعلقات روایتی دشمنی کی جانب چلے گئے ہیں۔ 20-20 انویسٹمنٹ ایسوسی ایشن دنیا کے سب سے زیادہ بااثر اداروں کے سرمایہ کاروں کا گروپ ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے زور دیا کہ طویل مدتی تعلقات کی بنیاد رکھنے کیلئے دونوں اطراف امن قائم ہونا چاہئے۔ انوں نے کہا پائیدار اور طویل مدتی امن کے قیام کا صرف ایک راستہ ہے اور وہ عالمی قوانین کے مطابق دونوں کے درمیان تنازعات کا خاتمہ ہے جس کے بعد خطے میں خوشحالی کا دور آئے گا۔ انہوں نے کہا مذاکرات کے کئی دور ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان کشمیر، غیرقانونی طور پر سیاچن گلیشیر پر بھارتی قبضہ، سرکریک کے علاقے میں سرحدوں کا عدم تعین، پانی کے معاملات اور دہشت گردی جیسے مسائل برقرار ہیں جن کا حل ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان میں سے بعض مسائل پر سرد جنگ کے عرصے میں معاہدے کے قریب پہنچنے کے باوجود بھارت نے اپنا موقف عین وقت پر سخت کر لیا۔ نئی دہلی عالمی قوانین اور اقدار کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ معاہدے کی ذمہ داری پوری کرنا نہیں چاہتا۔ نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد بھی بھارت کے پاس امن عمل کو آگے بڑھانے کا سنہری موقع تھا۔ بھارت میں بی جے پی کے حکومت کے آنے کے بعد بھی امیدیں بڑھیں کہ مذاکرات کو واجپائی دور کی سطح سے دوبارہ شروع کیا جائے گا مگر بھارت کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔

مزیدخبریں