ڈھاکہ (آئی این پی+ بی بی سی) بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جنگی جرائم کے الزام میں گرفتار جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمان نظامی کی سزائے موت برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل مسترد کر دی۔ عدالت نے مطیع الرحمان نظامی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹریبونل کے سزائے موت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ امیر جماعت اسلامی کے پاس اب واحد راستہ صدر سے رحم کی اپیل ہے، اگر صدر بھی ان کی رحم کی اپیل مسترد کر دیتے ہیں تو پھر انہیں تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا۔ دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت جنگی جرائم کے ٹریبونل کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر رہی ہے جبکہ جماعتِ اسلامی نے عدالتی فیصلے کے خلاف آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے رواں برس جنوری میں مطیع الرحمان نظامی کو سزائے موت کو برقرار رکھا تھا اور انہوں نے اس فیصلے پر نظرِ ثانی کی درخواست دائر کی تھی۔ جماعتِ اسلامی کے ترجمان کے مطابق جماعت آج جمعہ کو یومِ دعا منائے گی جبکہ کل احتجاجی مظاہرے اور اتوار کو ملک گیر ہڑتال کی جائے گی۔ اٹارنی جنرل محبوب عالم نے نظامی کی اپیل مسترد کئے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ نظامی کی سزا کو اب صرف صدر معاف کر سکتے ہیں۔ فیصلے کی کاپی ملنے پر چند روز میں پھانسی دیدی جائیگی۔