را کے جاسوسوں اور ہماری تاریخ(2)

پوری قوم کو کشمیرا سنگھ کا نام یاد رہے گا را کا خفیہ جاسوس جس نے مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں بنیادی کردار ادا کیا تھا اس نے خود بھی اقرار کیا جرم ثابت ہوا سزائے موت ہوئی اس کا جرم تو دیگر کی نسبت سب سے بھیانک تھا عتیقہ اوڈھو اور انصار برنی نے اس کی رہائی میں کلیدی کردار ادا کیا پھر کشوری لال المعروف امر سنگھ جس نے بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو تیار کیا تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا اسے بھی سا ہونے کے باوجود ہم نے با عزت رہا کر دیا اس نے بھارت جا کر کتاب MY YEARS IN PAKSTANI PRISONلکھی جس میں تخریبی کارروائیوں کی تفصیل لکھی تو دنیا حیران رہ گئی پھر اجیت کمار را کا ایجنٹ پکڑا گیا جرم ثابت ہونے پر سزا ہوئی مگر اس ہم نے با عزت رہا کیا واپس جا کر بھارت پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ اس نے کیا کیاکارروائیاں کی ہیں لاہور شہر میں سات سال رہ کو پورے پاکستان میں تخریبی کارروائیاں کرتا رہا وغیرہ یہ تمام تر تفصیلات ایک کالم میں سمیٹنا ذرا مشکل ہے تاہم اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے را کے ایجنٹوں سے جس طرح کا حسن سلوک کی اس کے جواب میں بھارت نے کیا کردار ادا کیا بتانے کی ضرورت نہیں ہے اس وقت بھارت اور افغانستان کا گٹھ جوڑ ہے اور را کے ایجنٹ بذریعہ افغانستان پاکستان میں تخریبی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں کسی نے کیا خوب کہا کہ ہندوستان کے مشرک اور افغانستان کے منافق حکمران مل کر وطن عزیز کا تباہ و برباد کرنے میں لگے ہوئے ہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را جو 1968ءمیں بنی قیام سے اب تک اس کا صرف ایک ہی مشن ہے کہ پاکستان کو عدمِ استحکام کا شکار کرکے اس کے ٹکڑے کئے جائیں پچھلے دنوں پیپلز پارٹی کے ایک لیڈر اعتزاز احسن نے اعلان کیا تھا کہ جس دن وزیر اعظم نواز شریف کلبھوشن یادیو کا نام لے کر کوئی بات کریں گے اس دن میں 50ہزار روپیہ نابینا افراد کی ایسوسی ایشن کو دوں گا یہ ایک اہم راز ہے جس پر نواز شریف پردہ ڈالیں گے اور اسے رہا کر دیں گے کیا موجودہ وزیر اعظم نواز شریف سابقہ حکمرانوں کی پیروی کرتے ہوئے را کے ایجنٹوں کا باعزت بری کرکے بھارت کے حوالے کرکے ثابت کریں گے کہ پاکستان کے حکمران بے حمیت، بزدل اور بھارت نواز ہیں یا پاکستان کے حکمران بہادر، انصاف پسند اور محب وطن ہیں۔ (ختم شد)

ای پیپر دی نیشن