کراچی ( آن لائن) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے کارکن کی جیل میں موت پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور حکومت کی جانب سے اسمبلی کی تحقیقاتی کمیٹی نہ بنانے پر اپوزیشن ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر کی صبح تک ملتوی کر دیا ۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے گزشتہ روز سینٹرل جیل میں جاں بحق ہونے والے کارکن کے حوالے سے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ ہمارا یہ 7واں جنازہ ہے اور ہمارے کئی ساتھی غائب ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایوان کی انکوائری کمیٹی بنائی جائے جس پر صوبائی وزیر جیل خانہ جات ضیاءالحسن لنجار نے کہا کہ کمیٹی کے قیام سے پہلے ہم انکوائری کرائیں گے اور ایک ہفتے میں انکوائری رپورٹ دینے کیلئے تیار ہیں اور ضرورت پڑنے پر عدالتی تحقیقات بھی کرائیں گے۔ صوبائی وزیر جیل خانہ جات ضیاءالحسن لنجار نے کہا کہ ہر چیز پر چیخنا اپوزیشن کے لوگوں کی عادت بن گئی ہے۔ سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اس بات کا پتہ چلنا چاہئے کہ ایم کیو ایم کے کارکن کی موت جیل میں تشدد کی وجہ سے ہوئی ہے یا یہ قدرتی موت ہے اور یہ وزیر جیل خانہ جات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کروائیں۔ محرک کی عدم موجودگی کے باعث اس پر بات نہ ہو سکی اور اجلاس صرف 29 منٹ جاری رہنے کے بعد پیر کی صبح 10 بجے تک ملتوی ہو گیا ۔
سندھ اسمبلی