نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بی ایس ایف کے جوان تیج بہادر یادیو کی طرح سی آر پی ایف کا اہلکار پنکج کمار مشرا میں بھارتی فورسز میں فوجیوں سے رکھے گئے ناروا سلوک اور استحصال پر پھٹ پڑا اور فیس بک پر وڈیو میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اور وزیراعظم مودی سمیت فوج کے حکام کو کھری کھری سنا دیں۔ بتایا گیا ہے کہ پنکج کمار مشرا جو سی آرپی ایف کی 221 بٹالین کا جوان اور مغربی بنگال کے شہر درگاپور میں تعینات تھا وہ اکثر بھارتی نیم فوجی فورسز میں اہلکاروں سے رکھے گئے افسروں کے ناروا سلوک کے حوالے سے فیس بک پیج پر اکثر پوسٹس کرتا رہتا وہ ملازمت کے سخت حالات سے تنگ آ کر خودکشی کرنیوالے فوجیوں کی تصاویر اور وڈیوز بھی فیس بک پرشیئر کرتا رہا۔ گزشتہ دنوں چھتیس گڑھ کے علاقے سکما میں نکسل علیحدگی پسندوں کے حملے میں 26 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر پنکج پھٹ پڑا اس حملے میں اس کا ایک کزن بھی مارا گیا تھا حملے کے چند روز بعد اس نے فیس بک پروڈیو میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ اور بی جے پی کی قیادت کو فوجیوں کے حوالے سے بے حسی کی پالیسی اپنانے پرلتاڑا اس وڈیو کے سوشل میڈیا پر چلنے کے بعد سی آر پی ایف کے حکام کی ہدایت پر پنکج کمار کو گرفتار کرکے قید کردیا گیا جہاں سے وہ کسی نہ کسی طرح بھاگ نکلا اور گزشتہ روز نئی دہلی پہنچ کر ہائیکورٹ میں سرنڈر کردیا اپنی درخواست میں پنکج کمار نے کہا کہ سی آر پی ایف کے حکام اسے مروانا چاہتے ہیں جبکہ وہ سرنڈر کرنا چاہتا ہے۔ عدالت اسے جان کا تحفظ فراہم کرے۔ دہلی ہائیکورٹ کے جسٹس آسوتوش کمار نے ڈی جی سی آر پی ایف کو ہدایت کی کہ وہ پنکج کمار کے معاملے اور سرنڈر کو قانون کے مطابق قبول کرکے حل کریں اور اسے نقصان نہ پہنچایا جائے عدالت نے پنکج کمار کو آج ڈی جی کو رپورٹ کرنے کی بھی ہدایت کی۔