کول پاور پلانٹس سے گرمی بڑھنے کا تاثر درست نہیں، بحران کا حل ہیں : زاہد حامد

اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر زاہد حامد نے کول پاور پلانٹس کی وجہ سے ملک میں گرمی بڑھنے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے،انڈسٹریزبندہیں،بحران کے حل کا واحد راستہ کول پاور پلانٹس ہیں،لاکھڑا کول پاور سٹیشن جامشورو، فوجی فرٹیلائیزر پاور پلانٹ کراچی فنکشنل ہیں جبکہ پورٹ قاسم کول پاور پراجیکٹ سمیت دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے۔وہ جمعہ کو ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو بریفنگ دے رہے تھے۔ کمیٹی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے افسر کی جانب سے صحافی پر تشدد کا نوٹس لے لیا،وفاقی وزیر زاہد حامد نے معاملے کو خود دیکھنے کی یقین دہانی کروا دی ،رکن کمیٹی بیرسٹرسیف اور پرویزرشید میں سابق صدر پرویز مشرف کیس کے حوالے سے دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین سینیٹر یوسف بادینی کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں ہوا جس میں کول پاور پراجیکٹس کی آلودگی سے ملکی آب و ہوا پر پڑنے والے اثرات اور ان سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات، وفاقی دارالحکومت میں سی ڈی اے کی طرف سے گزشتہ3سالوں میں لگائے گئے درختوں اور ان پر آنے والے اخراجات، درختوں کے کٹائو کی روک تھام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ممبران کمیٹی ، وفاقی وزیر زاہد حامد، ڈی جی میٹ ، وزارت موسمیاتی تبدیلی اور سی ڈی اے کے حکام نے شرکت کی۔ رکن کمیٹی سینیٹر پرویزرشید نے کہا کہ بھارت اپناکوئلہ استعمال کرکے دنیا میں اپنی مصنوعات پھیلاچکاہے۔اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور رکن کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے افسر کی جانب سے سینئر صحافی ارسلان اسد پر تشدد کامعاملہ اٹھایا گیا۔ چیئرمین کمیٹی یوسف بادینی نے کہا کہ سرکاری افسر کا وفاقی وزیر کی تقریب میں ایک صحافی پر تشدد ناقابل فہم ہے۔کمیٹی کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ صحافی کو ہر صورت انصاف دلایاجائے۔ جس پر وفاقی وزیر زاہد حامد نے یقین دہانی کروائی کہ میں خود اس معاملے کو دیکھوں گا، ہم میڈیا کی عزت کرتے ہیں، میں آج ہی اس معاملے کو نمٹاوں گا۔رکن کمیٹی بیرسٹرسیف کمیٹی اجلاس میںتاخیر سے پہنچے جس پر ان میں اور سینیٹر پرویزرشید میں دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔بیرسٹرسیف نے کہا کہ آج ایک بیگناہ کاکیس لڑنے گیا اس لیے کمیٹی میں تاخیرسے پہنچا،آج پرویزمشرف کیخلاف کیس کی سماعت تھی، جس پرپرویزرشید نے کہا کہ بیگناہ کوکہیں وطن واپس آئے،ہم سلیوٹ کریں گے، ذراہم بھی ان کی بے گناہی دیکھیں۔پرویزرشید کے جواب پرکمیٹی ارکان نے قہقہے لگائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...