ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمہ¿ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمہ¿ گل
May 06, 2018
May 06, 2018
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمہ¿ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)