پاپا‘ پھوپھوق پپو پارٹی نے للکارا‘ 10 سال سے باﺅلنگ کرا رہے تھے‘ بیٹنگ کا وقت آ گیا : متحدہ

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان نے ٹنکی گراﺅنڈ میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا، ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا میں مہاجر تھا، ہوں اور رہوں گا، کوئی مجھ سے میری شناخت نہیں چھین سکتا آج کا جلسہ پیغام دے رہا ہے ایم کیو ایم ایک تھی اور ایک ہی رہے گی۔ ٹنکی گراﺅنڈ کے جلسہ نے تمام نوٹنکیوں کو جواب دیدیا، ایم کیو ایم تمام مظلوموں کیلئے امید کی کرن ہے، لاڑکانہ سے بیٹھ کر بادشاہت نہیں چل سکتی، ہم محبت اور بھائی چارے کا درس دے رہے ہیں، جس جماعت میں شہداءکا لہو شامل ہو اسے کوئی نہیں دبا سکتا، ہم پاکستان پر جان دیتے ہیں، ایم کیو ایم ظلم کے خلاف مضبوط دیوار بنی ہے، جلسہ میں موجود ہر فرد ایم کیو ایم کے ساتھ ہے، جلسہ میں سندھی، بلوچی، پنجابی اور پختون سب موجود ہیں۔ پورے پاکستان کو جاگنا ہو گا ورنہ جاگیردار عوام کا حق نہیں دیں گے، عوام پی پی سے ظلم کا حساب ووٹ کے ذریعے لیں گے۔ پنجاب میں صوبے کیلئے آواز لگتی ہے، سندھ میں صوبے کی آواز لگنے سے تکلیف کیوں ہوتی ہے۔ حکمران ہمارے دکھ اور تکلیف کا احساس کریں۔ آپ دوسروں کو گلے لگاتے ہیں مہاجروں کو گلے لگانے کا آپشن نہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا 29 تاریخ کو ٹنکی گراﺅنڈ میں جلسی کی گئی۔ بلاول بھٹو نے جھوٹ بولا کہ تمام اختیارات میئر کے پاس ہیں۔ بلاول کی وزیراعظم بننے کی خواہش ہے، بلاول اس وقت سیکھ رہا ہے، اسے حقائق معلوم نہیں، بلاول کو پوائنٹس دیئے جائیں، اسے سکھایا جائے۔ جلسی کا جواب دینے کا وقت آ گیا ہے۔ بلاول کو سکھانے والے حقیقت سے آگاہ نہیں کرتے، پورا سندھ سوال کر رہا ہے روٹی، کپڑا اور مکان کب ملے گا۔ بلاول بھٹو کو تھر میں مرنے والے بچوں سے کوئی سروکار نہیں، پورا سندھ کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا، ان کی نظر کراچی پر ہے۔ پی پی دس سال میں سندھ کو صاف پانی نہیں دے سکی، ان کو کیا پتہ کراچی کے مسائل کیسے حل ہوں گے، انہیں صرف میگا پراجیکٹس دینے کا شوق ہے۔ خواجہ اظہار نے خطاب کرتے ہوئے کہا تین لاکھ نوکریاں دینے والے حساب دیں کراچی سے کچرا کیوں نہیں اٹھایا، حساب دو تم نے 1200 ارب روپے کھاتے، اس کا حساب دو، لاڑکانہ کے 90 ارب روپے کہاں گئے حساب دو، پی پی نے 120 ارب روپے میں دو سڑکیں دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی لیڈرشپ عوام کو حساب دے۔ شرارتی عناصر سعید غنی کو ایم کیو ایم سے بڑی تکلیف ہے، انہیں ایم کیو ایم سے نہیں ایک ایک مہاجر سے تکلیف ہے۔ سعید غنی اپنی لیڈرشپ کو کہہ رہے ہیں 20 سیٹیں جیتیں گے، ہم نے پی پی کو لیاقت آباد جلسے سے نہیں روکا تھا کراچی میں سیاست کرنا تمام جماعتوں کا حق ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایم کیو ایم جلسہ میں اتنا جذبہ پہلے نہیں دیکھا، پہلے ہی کہا تھا ایک تاریخی جلسہ ہوگا۔ ایم کیو ایم پاکستان کا ووٹ بنک کل بھی ایک تھا کل بھی ایک ہوگا۔ وقتی طور پر تقسیم ہوئے لیکن ووٹ بنک تقسیم نہیں ہوا۔ میرے ساتھیوں نے پی پی کو کرارا جواب دیدیا۔ سندھ میں رہنے والے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، ہم نے 23 اگست کو پارٹی کو بچایا تھا۔ 40 سال کی محنت کو بچایا۔ دس سال سے بولنگ کرا رہے تھے اب ہماری بیٹنگ کا وقت آگیا ہے۔ کتنا بڑا حادثہ، لڑائی یا اختلاف ہو، ایم کیو ایم کا ووٹ بنک رہنماﺅں کو الگ نہیں ہونے دے گا۔ ہمیں پاپا، پھوپھو، پپو پارٹی نے للکارا ہے، ہاری آج بھی وہ زندگی گزار رہا ہے جو دس سال پہلے گزار رہا تھا۔ رابطہ کمیٹی کارکن، کنونیئر کوئی علیحدہ نہیں، اصل پارٹی کارکن ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ووٹ بنک میں کوئی حصے بخرے نہیں ہوئے، سندھ کے شہروں میں رہنے والوں ے خلاف نفرت کے بیج بوئے گئے، تم نفرتوں کے بیج بوﺅ گے انہی درختوں سے پھول اگائیں گے۔ جو ارکان اسمبلی پارٹی چھوڑ کر چلے گئے میں انہیں غدار نہیں کہوں گا، ایم کیو ایم میں کسی کو غدار نہیں کہا جائے گا، آج کے بعد ریورس گیئر لگ گیا، ایم کیو ایم چھوڑنے والوں کو غدار نہیں بھولا کہیں گے جتنے لوگ پارٹی چھوڑ کر گئے کل سے واپس آئیں گے۔ مہاجر صوبے کا مطالبہ نہیں آیا تو ہم نے لوگوں کو روکا ہوا ہے، بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو دس برسوں میں کیوں نہیں پکڑا؟ مہاجروں کو تیسرے درجے کا شہری بنادیا گیا ہے۔ فاروق ستار نے کہا پاپا، پھوپھو اور پپو پہلے اپنی بیوی، بھابی اور ماں کے قاتلوں کو گرفتار کریں، ہمیں کوٹہ سسٹم کی چکی میں پیسا جارہا ہے۔ بیروزگاری کا خاتمہ کرنا ہوگا، سندھ میں 1500 ارب میں سے ہر سال سینکڑوں ارب روپے ملے ہمیں زکوٰة پر گزارا کرنے کا کہا جارہا ہے۔ ہمیں کہا جارہا ہے معاف کرو۔ بتائیں لاڑکانہ کو کتنی ترقی دی وڈیروں اور جاگیرداروں کی مسلط کی گئی سلطنت کو خیرباد کہیں ابھی تو صرف ٹریلر چلا ہے، پوری فلم باقی ہے۔ لیاقت آباد میں جو چیلنج دیا گیا اسے قبول کرتے ہیں کراچی کیلئے ملنے والے 9 ارب روپے کا حساب وسیم اختر نہیں میں دوں گا۔ کراچی ترقی کا انجن، معیشت کا مرکز ہے، مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے جو این اے 246 میں ہوتا ہے۔ چیف الیکشن انجینئرنگ ہورہی ہے۔ مائنس ایم کیو ایم الیکشن کی کوشش کی جارہی ہے، ابھی تو راﺅ انوار کا چالان بھی عدالت میں آنے والا ہے۔ نقیب اللہ محسود کو انصاف ملنا چاہئے۔ راﺅ انوار کے بیانات بھی آنے والے ہیں۔ آصف زرداری نے راﺅ انوار کی پیٹھ تھپکی تھی۔ بہادر بچہ کہا تھا میرے ہیرو اور میرے بچوں کو بھی انصاف ملنا چاہئے ہمیں ہمارے سارے دفاتر واپس ملنا چاہئیں چھاپے اور گرفتاریوں کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے۔ راﺅ انوار تو پہلا گواہ ہے عزیر بلوچ کے بیان بھی عدالت جائیں گے اردو زبان کو تم مٹانے کی کوشش کرو اور لسانیت کا الزام ہم پر لگاتے ہو۔ 2018ءمیں وزیراعلیٰ سندھ ایم کیو ایم کا ہوگا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیق نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا لیاقت آباد آمریت کے خلاف مزاحمت کا مرکز ہے لیاقت آباد والوں نے آج پھر ایم کیو ایم کو بچا لیا سلام لیاقت آبادد والوں پر جہاں آج بھی نظریہ پاکستان زندہ ہے۔ لیاقت آباد ایم کیوایم کا مرکز ہے لیاقت آباد جمہوریت کیلئے مضبوط مورچہ ہے خود کو سنبھالیں گے تو ایم کیو ایم سنبھلے گی آپ نے کہا تھا ایک ہوجاﺅ ایک ہی ایک ہو جانا کافی نہیں نیک ہونا بھی لازمی ہے۔ ایک اکائی ہیں مقصد بھی ایک ہے رات بھی ایک ہے پاکستان کو اپنی دھرتی ماں سمجھتے ہیں۔ پی پی کے جلسے میں عوام پر کرفیو لگا رہا آج کا جلسہ ایم کیو ایم کے منشور کے اعلان کیلئے نہیں پی پی کا جلسہ عجیب تھا وہاں لوگوں کو محصور کردیا گیا تھا لوگوں کا دروازوں پر کھڑا ہونا بند کردیا گیا تھا۔ لوٹی ہوئی دولت سے جلسہ کرنے نہیں مکر کرنے آئے تھے۔ پی پی نے ہماری شرافت کو کمزوری سمجھا پی پی کو آج کرارا جواب دیدیا ہے۔ ایم کیو ایم کا آج کا جلسہ منشور کے اعلان کیلئے نہیں جذبات کے اظہار کیلئے ہے۔ ماضی میں قومیانے کے نام پر جائیدادوں پر قبضہ کیا گیا۔ پی پی کے جلسہ کا خیرمقدم کیا شاید کوئی اعلان ہوجائے پی پی والوں نے جلسہ میں صرف نفرتیں نکالیں مردم شماری میں کراچی کی آبادی کم ظاہر کی گئی۔ تین کروڑ کی آبادی کوڈیڑھ کروڑ ظاہر کیا گیا ہمیں نمائندگی کے حقوق سے بھی محروم رکھا گیا۔ ووٹرز لسٹ سے ہمارے نام نکالے جارہے ہیں ہمارے شناختی کارڈ نہیں بننے دیئے جارہے۔ ہماری شہریت پر سوال اٹھائے جارہے ہیں چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے چیف جسٹس کے پاس حلقہ بندیوں کا کیس لے کر جائیں گے۔ خالد محمود صدیقی نے کہا کہ ہم تمہارے لئے مستقل قومی مصیبت ہیں اور رہیں گے۔ ہم مظلوموں کیلئے مستقل قومی محبت ہیں ایم کیو ایم کبھی تقسیم نہیں ہوگی ہمیں رہنما نہیں منزل چاہئے۔
متحدہ/ جلسہ

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...